چین کی ایک کمپنی کی تیار کردہ کووڈ ویکسین 3 سال تک کے بچوں کے لیے محفوظ ہے۔

یہ بات سائنو فارم ویکسین کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کے نتائج میں سامنے آئی۔

طبی جریدے دی لانسیٹ انفیکشیز ڈیزیز میں ٹرائلز کے نتائج شائع ہوئے جس کے مطابق یہ ویکسین 3 سے 17 سال کی عمر کے رضاکاروں میں محفوظ ثابت ہوئی۔

چین میں اس ویکسین کا استعمال 12 سال کی عمر کے بچوں میں ہورہا ہے۔

ٹرائلز میں دریافت کیا گیا کہ 2 خوراکوں والی یہ ویکسین بچوں میں ٹھوس مدافعتی ردعمل اور بالغ افراد جتنی وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز بنتی ہیں۔

کمپنی اور چائنا سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی اس تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ تیسرے مرحلے کے ٹرائلز کا ڈیٹا متحدہ عرب امارات سے اکٹھا کیا جائے گا جہاں 3 سال کے بچوں ویکسینیشن پروگرام کا حصہ بنایا جارہا ہے۔

چائنا سینٹر فار ڈیزیز اینڈ پریونٹیشن کے ویکسینیشن پروگرام کے سربراہ وانگ ہواچنگ نے بتایا کہ چین میں ایک ارب افراد کی ویکسینیشن مکمل کرنے کا سنگ میل طے کرلیا گیا ہے مگر اب بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی 12 سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن نہیں ہوسکی ہے اور ان کو اس پروگرام کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔

ان ٹرائلز کے پہلے مرحلے میں 288 جبکہ دوسرے مرحلے میں 720 بچوں کو شامل کیا گیا تھا۔

نتائج میں بتایا گیا کہ ویکسین سے ہونے والا مضر اثر بیشتر بچوں میں معمولی سے معتدل تھا، بس ایک بچے کو شدید الرجک ری ایکشن کا سامنا ہوا جس میں پہلے سے فوڈ الرجی کی تاریخ تھی۔

اس سے قبل جولائی میں سائنو ویک نے بچوں میں کلینکل ٹرائلز کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے نتائج جاری کیے تھے جبکہ تیسرے مرحلے کا ترائل ستمبر 2021 میں ہی جنوبی افریقہ میں شروع ہوا۔

دونوں ویکسینز کو پہلے ہی چین میں 3 سے 17 سال کے بچوں کے لیے ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے، مگر فی الحال 12 سال یا اس سے زائد عمر کی ہی ویکسینیشن ہوہری ہے۔

چین میں اب تک 12 سے 17 سال کے گروپ کے 91 فیصد افراد کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں