چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں منظوری، پہلے 26 ویں ترمیم پر فیصلہ ہونا چاہیے، جسٹس منصور کا اعتراض، پی ٹی آئی ممبران، وزیر قانون پختونخوا کا بھی رائے سے اتفاق
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 10 رکنی آئینی بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا جس میں سپریم کورٹ کا 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔
صدر مملکت سنیارٹی کے معاملے کو جتنی جلد ممکن ہو طے کریں، جب تک صدر مملکت سنیارٹی طے نہیں کرتے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر ہی امور سرانجام دیتے رہیں گے، مختصر فیصلہ
سنی اتحاد کونسل تو ایک نشست بھی نہیں جیت سکی،حامد رضا نے تو خود اپنی جماعت سے الیکشن نہیں لڑا، پی ٹی آئی تو فریق بھی نہیں تھی پھر کیسے نشستیں دی جاسکتی ہیں؟ جسٹس مسرت ہلالی
چیف جسٹس نے مشکل حالات میں خدمات سر انجام دینے والے ججز سے اظہار یکجہتی کیا، عدالتی نظام میں آٹومیشن اور مصنوعی ذہانت کے نفاذ کی فوری ضرورت پر زور دیا، اعلامیہ
ججز ٹرانسفر کرنے کی حکومت نے جو وجہ بتائی وہ مضحکہ خیز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 55 ججز کے وکیل منیر اے ملک کے سپریم کورٹ آئینی بینچ میں ججز تبادلہ اور سینیارٹی کیس میں دلائل
نظرثانی آرٹیکل 181 اور رولز کے تحت ہی ہو سکتی ہے، واضح غلطی کی نشاندہی لازم، محض ایک فریق کا عدم اطمینان نظرثانی کی بنیاد نہیں ہوسکتا، جسٹس منصور علی شاہ کا تحریر کردہ فیصلہ جاری
سمری منظور کرتے وقت چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی، آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کیا گیا، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کا جواب
آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ نگراں حکومت کچھ بھی نہیں کرسکتی، وائس چانسلرز کی تعیناتی کوئی پالیسی فیصلہ نہیں تھا، اس معاملے پر ہم ہائیکورٹ کے فیصلے سے اتفاق رکھتے ہیں، ریمارکس