دنیا میں سب سے چھوٹا کنول کا پھول چوری
لندن: پولیس نے پیر کو کہا ہے کہ ایک پودے چوری کرنے والے ایک شخص نے جنگل میں ناپید اور گارڈنز میں باقی رہ جانے والے چند کنول کے نایاب اور مختصرترین پودے میں سے ایک کو کیو گارڈن کے باغات سے چوری کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق رائل بوٹانیکل گارڈنز میں موجود دنیا کا مختصر ترین کنول کا پودا ( واٹر للی) تھا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق جمعرات کولندن کے جنوب مغرب میں پرنسس آف ویلز کنزورویٹری کے ایک بڑے گلاس ہاؤس سے' 'Nymphaea Thermarum نامی پودا چرایا گیا ہے۔
' افسران نے بتایا کہ پودا ایک چھوٹے تالاب میں کم گہرے پانی میں تھا جسے کھود کر یا اوپر سے کھینچ کر نکالا گیا ہے۔'
کیو گارڈنز میں پودوں کے سربراہ رچرڈ بارلے نے کہا ہے کہ چوری کی یہ واردات ' ان کے اسٹاف کے مورال کیلئے ایک دھچکا ' ہے جو دن رات پودوں کے تحفظ کیلئے کام کررہے ہیں ۔
' ہمارے قیمتی ترین سائنسی پودے کے مجموعے کی چوری ایک بہت سنجیدہ معاملہ ہے جو ہم نے میٹروپولیٹن پولیس سے اس پر بات کی ہے،' انہوں نے کہا۔
سفید اور پیلے کنول کے پھول کی چوڑائی صرف ایک سینٹی میٹر ہے جبکہ کنول کا بڑے سے بڑا پھول تین میٹر تک نوٹ کیا گیا ہے۔
کیو (kew) گارڈن کے مطابق چوری کیا گیا پھول 1987 میں دریافت ہوا تھا اور صرف اس وقت تک روانڈا کے جنوب مغرب میں پایا جاتا تھا لیکن وہاں سے بھی دو سال قبل غائب ہوگیا تھا ۔
واضح رہے کہ اب یہ خود قدرتی ماحول میں بھی موجود نہیں اور اس کا سب سے بڑا ذخیرہ کیو گارڈن میں ہے جہاں اس کے پچاس نمونے موجود ہیں۔