پاکستان، جنوبی افریقہ کو ہدف نہ بنایا جائے، اکرم
کراچی: سابق عظیم گیند باز وسیم اکرم نے جمعے کے روز کرکٹ انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ کھیل اس وقت کسی قسم کی تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اجلاس ہوگا جس کے دوران ممکنہ طور پر کرکٹ کے تین بڑے مالی طور پر مضبوط اسٹیک ہولڈرز ہندوستان، انگلینڈ اور آسٹریلیا کو کھیل میں مزید حصہ دیے جانے کے حوالے سے بات ہوگی۔
جنوبی افریقہ، پاکستان اور سری لنکا نے اس منصوبے کی سختی سے مخالفت کی ہے تاہم پاکستان کے لیے 414 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے اکرم نے کھیل کی انتظامیہ سے متحد رہنے کی تلقین کی ہے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: دنیائے کرکٹ بہت چھوٹی ہے اور ہم تقسیم برداشت کرنے کی اوقات میں نہیں۔
سابق کپتان نے کہا 'میں نے مسودہ پڑھا ہے اور اگر چند ممالک کو کسی قسم کے تحفظات ہیں تو میں یہ کہوں گا کہ انہیں تنہا نہ چھوڑا جائے۔'
اس سے قبل عظیم پاکستانی آل راؤنڈر عمران خان نے بھی منصوبے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ منصوبے نے انہیں نو آبادیاتی دور کی یاد دلادی جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اس کے مخالفت کررہا ہے۔
اکرم کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے فورم پر جو ممالک اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہیں انہیں اس کی سزا نہیں ملنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا: میں نے سنا ہے پاکستان اور جنوبی افریقہ کو دستخط نہ کرنے پر ہدف بنایا جائے گا۔ یہ کسی کے لیے بھی بہتر نہیں کیوں کہ یہ دونوں ممالک بین الاقوامی کرکٹ کے اہم ممالک میں شمار کیے جاتے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے ہندوستانی کرکٹ بورڈ جو دنیائے کرکٹ میں 80 فیصد رقم پیدا کرتا ہے، سے ایک 'بڑے بھائی' کا کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔
'ہندوستان پیسے پیدا کرنے کے لحاظ سے ایک بڑا بورڈ ہے اور اگر وہ ایک بڑے بھائی کی طرح برتاؤ کرے گا تہ سب اس کی سنیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ سنگاپور کے اجلاس میں درست فیصلہ ہی ہوگا۔'
اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو اگر بین الاقوامی سطح پر اپنی آواز میں وزن پیدا کرنا ہے تو اسے میدان پر کھیل کو بہتر بنانا ہوگا۔