راولپنڈی: ڈرون کے خلاف مہم چلانے والا اغوا

11 فروری 2014
کریم خان (دائیں سے دوسرے) اور ان کے وکیل شہزاد اکبر (بائیں سے دوسرے) نو دسمبر 2010ء کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
کریم خان (دائیں سے دوسرے) اور ان کے وکیل شہزاد اکبر (بائیں سے دوسرے) نو دسمبر 2010ء کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک ڈرون مخالف مہم جو شخص کو کچھ روز قبل راولپنڈی سے اغوا کرلیا گیا، انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کے اراکین کے سامنے اس حوالے سے شواہد پیش کرنے تھے۔ ان کے وکیل نے پیر کے روز ان کے غیرقانونی اغوا کا الزام ملک کے انٹیلی جنس اداروں پر عائد کیا۔

کریم خان، جن کے بھائی اور ایک کم سن بیٹا دسمبر 2009ء کے دوران ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے، انہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پانچ فروری کی صبح ان کے گھر سے اُٹھالیا گیا تھا۔ ان کے وکیل شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ اس روز سے ان کی کوئی اطلاع نہیں مل سکی ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ پندرہ سے بیس افراد جن میں سے کچھ پولیس کی وردی پہنے ہوئے تھے اور کچھ سادہ لباس میں تھے، کریم خان کو اپنے قبضے میں لے کر چلے گئے۔ وہ اپنے عزیزوں کی ہلاکت کے حوالے سے ایک قانونی کارروائی میں شریک تھے۔

کریم خان کے وکیل نے بتایا کہ ”ہم نے مقامی پولیس کے پاس ایک رپورٹ درج کرادی ہے، لیکن وہ اس بات سے انکار کررہے ہیں کہ انہوں نے کریم خان کو اُٹھایا ہے۔ میں نے پولیس کے مرکزی آفس پر بھی جانچ پڑتال کی، ان کے ریکارڈ میں ایسی کسی گرفتاری موجود نہیں ہے۔ یہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کام دکھائی دیتا ہے۔“

انہوں نے کہا ”ان اہلکاروں نے نہ تو اپنی شناخت ظاہر کی اور نہ ہی گرفتاری کی وجہ بیان کی۔ کریم خان کی اہلیہ اور نوجوان بچے اور ایک پڑوسی بھی اس وقت موجود تھے۔“

ایک سینیئر پولیس اہلکار نے اس کیس کی حساسیت کی وجہ سے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ اس بات کو مسترد کیا کہ کریم خان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ وہ پچاسویں کے پیٹھے میں ہیں اور شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

مذکورہ اہلکار نے کہا کہ ”راولپنڈی پولیس نے قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے کسی بھی فرد کو گرفتار نہیں کیا، حقیقت یہ ہے کہ اس رات ہمارے ریکارڈ کے مطابق کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔“

کریم خان نے پاکستانی حکومت کے خلاف ڈرون حملوں کے حوالے سے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔

اس مقدمے کی اگلی سماعت آج بروز منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہونی تھی۔

اس کے علاوہ انہیں اس ہفتے یورپ کا سفر کرنا تھا، جہاں انہیں جرمن، ڈچ اور برطانوی پارلیمنٹیرینز کو ڈرون حملوں کے حوالے سے اپنے ذاتی تجربات اور اس کے اپنے ملک پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بیان کرنے کاموقع ملنا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں