پاکستان کی سیکیورٹی امداد جاری رہیں گی: امریکہ

20 فروری 2014
پاکستان کے دورے کے دوران جنرل لائیڈ جے آسٹن کی سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ جنرل آصف یاسین ملک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے خطے کی سیکیورٹی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے دورے کے دوران جنرل لائیڈ جے آسٹن کی سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ جنرل آصف یاسین ملک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے خطے کی سیکیورٹی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اسلام آباد: امریکہ نے گزشتہ روز بدھ کو واضح کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات ٹھوس بنیادوں پر قائم رکھنے کی خاطر سیکیورٹی کے سلسلے میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

اس بات کا اظہار امریکی سینٹرل کمانڈ کے سینیئر کمانڈر جنرل جنرل لائیڈ جے آسٹن نے پاکستان میں اپنے اہم منصوبوں میں سے ایک کا اظہار ایسے وقت میں کیا جب اگلے ہفتے سے ڈیفنس ریسورسننگ کانفرنس ( ڈی آر سی) شروع ہونے جارہی ہے۔

اس کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور امریکی دفاعی کنسلٹیٹیو گروپ ( ڈی سی جی) کی ملاقات میں دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

پاکستان کے دورے کے دوران جنرل لائیڈ جے آسٹن کی سیکریٹری دفاع ریٹائرڈ جنرل آصف یاسین ملک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے خطے کی سیکیورٹی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر انہوں وزارتِ دفاع کا حوالہ دیا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو ٹھوس بنیادوں پر قائم رکھنے کے لیے تربیت و تعلیم کے ساتھ کولیشن سپورٹ فنڈز (سی ایس ایف) کو جاری رکھے گا۔

افغانستان سے 2014ء میں امریکی افواج کے انخلاء کے بعد کولیشن سپورٹ فنڈ کے معاملات، پاکستان کو فوجی سازوسامان کی فراہمی، افغانستان میں چھوڑے جانے والے سامان کے حصول کی پاکستان کو توقعات، اور دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے دیگر پہلووں پر ڈی سی جی میں تبادلۂ خیال کیا گیا اور اس کے بعد ڈی آر جی میں بھی اس پر غور کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے اسٹیٹجک مذاکرات کے سلسلے میں وزراء کی سطح پر ہونے والے اجلاس میں دونوں ملکوں نے خطے کے باہمی مفاد میں دفاعی تعلقات کو شفاف اور سیاسی طور پر مستحکم کرنے کا عزم کیا تھا۔

امریکی سفارتخانے کے مطابق جنرل آسٹین نے اپنے دورۂ پاکستان میں حکام کے ساتھ ملاقاتوں خطے کے استحکام کی خاطر پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور دوطرفہ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے مستقبل میں مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستانی سیکریٹری دفاع کو بتایا کہ امریکہ کے خیال میں پاکستان خطے کی سیکیورٹی کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے اور افغانستان سے امریکی اور ایساف فورسز کے انخلا کے سلسلے میں پاکستانی کوششوں کی تعریف بھی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں