افغانستان: طالبان حملہ، بیس فوجی ہلاک، سات اغواء

شائع February 23, 2014
گورنر نے خیال ظاہر کیا کہ پوسٹ پر موجود کچھ فوجیوں نے حملہ آورں کی مدد کی تاہم کسی آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔  جبکہ طالبان نے بھی اپنے بیان میں اندورنی مدد کا زکر نہیں کیا ہے۔ فائل فوٹو۔۔۔
گورنر نے خیال ظاہر کیا کہ پوسٹ پر موجود کچھ فوجیوں نے حملہ آورں کی مدد کی تاہم کسی آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ جبکہ طالبان نے بھی اپنے بیان میں اندورنی مدد کا زکر نہیں کیا ہے۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسد آباد: پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغانستان کے مشرقی صوبے کونر میں اتوار کی صبح افغان فوج کی چوکی پر طالبان کے حملے میں بیس فوجی ہلاک ہو گئے اور سات کو اغواہ کر لیا گیا۔

سرحدی علاقوں پر عسکریت پسندوں کا غلبہ ہے جو اکثر افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں تاہم اتوار کو کیا جانے والا حملہ حالیہ مہینوں میں واحد حملہ ہے جس میں جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔

صوبائی گورنر شجاع الملک جلالہ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا حملہ کا واقعہ صوبے کونر کے ضلع غازی آباد میں پیش آیا۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گورنر نے خیال ظاہر کیا کہ پوسٹ پر موجود کچھ فوجیوں نے حملہ آورں کی مدد کی تاہم کسی آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ جبکہ طالبان نے بھی اپنے بیان میں اندورنی مدد کا زکر نہیں کیا ہے۔

وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مغوی فوجیوں کی رہائی کے لیئے کوششیں جاری ہیں۔

حالیہ سالوں میں افغان فوجیوں اور پولیس اہکاروں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکی قیادت میں نیٹو افواج منصوبے کے تحت اس سال کے آخر میں افغانستان چھوڑ رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025