مصر: مرسی مقدمے کے جج کا محافظ ہلاک

28 فروری 2014
یہ قتل اس وقت ہوا ہے جبکہ ہفتہ کے روز مرسی کے جیل توڑنے کے مقدمے کے لیئے ججوں کے نئے پینل کی درخواست پر غور کیا جانا ہے۔
فائل فوٹو۔۔۔
یہ قتل اس وقت ہوا ہے جبکہ ہفتہ کے روز مرسی کے جیل توڑنے کے مقدمے کے لیئے ججوں کے نئے پینل کی درخواست پر غور کیا جانا ہے۔ فائل فوٹو۔۔۔

قاہرہ: مصر کے معزول صدر محمد مرسی پر جیل توڑنے کے مقدمے کے جج کے گھر پر حفاظت پر مامور سیکورٹی ٹیم کے ایک پولیس اہلکار کو مسلح افراد نے فائرنگ سے ہلاک کر دیا۔

سیکورٹی حکام کے مطابق سارجنٹ عبداللہ متولی کو قاہرہ کے شمال میں منصورہ شہر میں دریائے نیل کے پل پر اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے۔

پچھلے سال جولائی میں منتخب صدر مرسی کا فوج کی طرف سے تختہ الٹنے کے بعد سے مصر میں سیکورٹی فورسز پر حملے میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی فوجی حمایت یافتہ حکام نے ان کے حامیوں کے خلاف بے رحم کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

منصورہ پولیس کے بریگیڈیئر جنرل ال سعید عمرہ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور سادہ لباس میں اور موٹر سائیکل پر تھے اور انہوں نے تقریبا ساڑے سات بجے حملہ کیا۔

یہ قتل اس وقت ہوا ہے جبکہ ہفتہ کے روز مرسی کے جیل توڑنے کے مقدمے کے لیئے ججوں کے نئے پینل کی درخواست پر غور کیا جانا ہے۔

مرسی اور فلسطینی لبنانی سمیت ایک سو تیس دیگر افراد کو دو ہزار گیارہ میں حسنی مبارک کے خلاف بغاوت کے دوران جیل توڑنے اور پولیس اسٹیشن پر حملے کے الزمات کا سامنا ہے۔

مرسی کی معزولی کے بعد سے ان پر اور ان کی جماعت اخوان المسلمون پر قائم مقدمات حکومتی کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔

پچھلے سال دسمبر میں منصورہ میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر کار بم کے نتیجے میں پندرہ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت پولیس اہکاروں کی تھی۔

مرسی کی معزولی کے بعد سے یہ مہلک دھماکے تھے، اسرائیل اور غزہ کی سرحد سے ملحق سینا میں اکثر عسکریت پسند پولیس اور فوجیوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

جنوری سے اب تک کم از کم ستائیس پولیس اہکار سینا کے باہر ہلاک ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں