مغوی طالبات کی رہائی کیلئے امریکی ماہرین نائیجیریا پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 09 مئ 2014
برطانیہ، فرانس اور چین نے بھی مغوی طالبات کی بازیابی کیلئے مدد کی پیشکش کی ہے۔  اے پی فوٹو۔۔۔
برطانیہ، فرانس اور چین نے بھی مغوی طالبات کی بازیابی کیلئے مدد کی پیشکش کی ہے۔ اے پی فوٹو۔۔۔

ابوجا: امریکی ماہرین کی ٹیم مغوی طالبات کی بازیابی میں مدد کے لیئے نائیجیریا پہنچ گئی ہے۔

امریکی سفارتخانے کے ترجمان رونڈا فرگوسن اگسٹس نے جمعہ کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جنگجو تنظیم بوکو حرام کی طرف سے یرغمال بنائی جانے والے دو سو طالبات کی رہائی میں مدد کرنے کے لئے امریکی ماہرین کی ٹیم نائیجیریا پہنچ گئی ہے۔

یاد رہے دو ہفتے پہلے بوکو حرام نے نائیجیریا کے شمال مشرق میں واقع ایک اسکول سے دو سے زائد طالبات کو اغوا کر لیا تھا جس سے دنیا بھر میں غم و غصے اور تشویش میں اضافہ ہو گیا تھا۔

امریکی حکام نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ واشنگٹن طالبات کی رہائی میں مدد کے لئے فوجی اہلکاروں کے ساتھ محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کے ماہرین نائیجیریا بھیجے گا۔

جبکہ برطانیہ، فرانس اور چین نے بھی انٹیلی جنس اور سیٹلائٹ کو آرڈینیشن کی پیشکش کی ہے۔

جمعے کو نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر گڈلک جوناتھن نے کہا کہ ان کا ملک مغوی طالبات کی رہائی کے لئے پرعزم ہے۔ جنہیں چودہ اپریل کو شمال مشرقی شہر چیبوک سے اغوا کیا گیا تھا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا مہم پر لڑکیوں کے اغوا پر دنیا بھر میں شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہے۔

مہم کو امریکی خاتون اول مشیل اوباما اور ہالی ووڈ اداکارہ انجیلا جولی سمیت مشہور اور ممتاز شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔

واضح رہے اس ہفتے کے شروع میں بوکو حرام کے رہنما ابوبکر شیکاؤ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بھیجی جانے والی ایک ویڈیو میں مغوی لڑکیوں کو 'مارکیٹ' میں فروخت کرنے کی دھمکی دی تھی۔

جس پرعالمی تشویش بڑھ جانے پر نائیجیریا کے حکام نے تلاش میں مزید تیزی ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی ساتھ ہی نائجیریا حکومت نے بوکو حرام کی جانب سے اغوا کی جانے والی لڑکیوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے 300,000 ڈالرز انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔

قومی سلامتی کے مشیر سامبو داسوکی اعلٰی فوجی حکام اور پولیس سربراہ محمد ابو بکر نے جمعرات کو چیبوک کا مشترکہ دورہ کیا جو نائیجیریا کے شمال مشرق میں واقع ہے جہاں ایک دہائی قبل بوکو حرام کا قیام عمل میں آیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں