ہیرات: افغانستان کے مغربی صوبے ہیرات میں نا معلوم مسلح افراد نے پیر کو ایک ہندوستانی امدادی کارکن کو اغوا کر لیا۔

صوبے ہیرات کے گورنر سید فیض اللہ واحدی نے کہا ہے کہ امدادی کارکن کو دوپہر کو اغوا کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ وزارت کے ترجمان سید اکبر الدین نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پر کہا ہے کہ' این جی او کے ایک ہندوستانی امدادی کارکن کو افغانستان کے صوبے ہیرات سے اغوا کیا گیا ہے'۔

ترجمان نے کہا ہے کہ ہندوستانی سفارتخانے نے مقامی حکام کے ساتھ معاملے پر بات کی ہے۔ انہوں نے مزید تفصیلات نہی بتائیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہیرات میں ہی بھاری ہتھیاروں سے لیس چار مسلح باغیوں نے ہندوستانی قونصل خانے پر حملہ کردیا تھا۔ البتہ اس حملے میں ہندوستانی اسٹاف کے کسی بھی رکن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا لیکن دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے تھے۔

ہندوستانی قونصل خانے پر حملہ افغانستان میں عسکریت پسندوں کی تازہ ترین کارروائی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں ہندوستانی قونصل خانے پر خود کش حملے میں سات بچوں سمیت نو شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

جبکہ 2008 میں کابل میں ہندوستانی سفارت خانے پر ایک کار بم دھماکے میں ساٹھ افراد مارے گئے تھے، اور 2010, کو کابل میں ہی ہندوستان کے زیر استعمال دو گیسٹ ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں