ڈائریکٹر/ رائٹر ششانک کھیتن کی پہلی فلم 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا ' کوئی بیس سال پہلے ریلیز ہونے والی رومانٹک سپرہٹ 'دل والے دلہنیا لے جائینگے' کی کاربن کاپی کہی جا سکتی ہے- ممکن تھا کہ یہ ریویو یہیں ختم ہو جاتا لیکن 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا' کئی اعتبار سے ایک اچھی انٹرٹینمنٹ رہی لہٰذا اس پر مزید لکھنا ضروری ہو جاتا ہے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

فلم کے تین مرکزی کردار ہیں، کاویہ پرتاب سنگھ (عالیہ بھٹ)، راکیش ہمپٹی شرما (ورون دھون) اور لہنگا …. جی ہاں ڈیزائنر لہنگا، وہی جو ہر نوجوان لڑکی کا خواب ہوتا ہے، کہانی کا آغاز اسی لہنگے سے ہوا اور اختتام بھی اسی پر ہوا۔

امبالہ کی رہنے والی شوخ چنچل کاویہ کی شادی اس کے باپ پرتاب سنگھ (آشوتوش رانا) نے ایک فارن ریٹرن ڈاکٹر انگد بیدی (سدھارتھ شکلا) سے طے کردی ہے، اب کاویہ بے بی کو اپنی شادی میں ڈیزائنر لہنگا ہی پہننا ہے۔

چناچہ قصّہ مختصر، امبالہ گرل شادی کا جوڑا خریدنے دہلی آتی ہیں اور یہاں ان کی ملاقات نٹ کھٹ ہمپٹی سے ہو جاتی ہے- یہ جانتے ہوئے بھی کہ کاویہ کی شادی ہونے والی ہے ہمپٹی اس سے محبّت کرنے لگتا ہے اور اس کے پیچھے پیچھے امبالہ پہنچ جاتا ہے- وہاں پہنچ کر وہ کیا گل کھلاتا ہے؟ کس طرح کاویہ کی فیملی کو راضی کرتا ہے یہ آپ اپنی آنکھوں سے دیکھئے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

اگر 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا' اور 'دل والے لے جائینگے' کا موازنہ کیا جائے تو کہانی کے لحاظ سے دونوں تقریباً ملتی جلتی ہیں- جو پہلی کو دوسری سے مختلف بناتی ہے وہ اس کی کاسٹ ہے- سب سے پہلے تو کاویہ اور ہمپٹی دونوں ہیرو ہیروئن ہرگز نہیں ہیں دونوں کرداروں کی اپنی اپنی خامیاں ہیں جو انہیں مرکزی کردار تو بناتی ہیں پر ہیرو ہیروئن کا درجہ نہیں دیتیں، ساتھ ہی ساتھ ان کی کہانی کو دلچسپ ٹوئسٹ بھی دیتی ہے۔

دوسرا اس میں نوجوان مرکزی کردار، خود کو کالج سٹوڈنٹ پوز کرنے والے بڑی عمر کے اداکار ادا نہیں کر رہے، یہ اس فلم کا ریفریشنگ پہلو ہے- اس کے علاوہ فلم کے برجستہ اور پرمزاح ڈائیلاگ اسے بہترین رومانٹک کامیڈی بناتے ہیں- ڈائریکٹر ششانک کھیتن نے فلم کی تھیم پر مضبوط گرفت رکھی ہے- سکرین پلے، مرکزی اور سپورٹنگ کرداروں کے درمیان کوآرڈینیشن نظر آتی ہے، روایتی میلو ڈرامہ سے پرہیز کیا گیا ہے- فلم کی سٹوری پرانی ہے لیکن مصالحہ نہیں اس کے مرکزی کردار آپ کے روایتی ہیرو ہیروئن نہیں ہیں- فلم کی شوٹنگ زیادہ تر ممبئی اس کے علاوہ پنجاب میں کی گئی ہے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

عالیہ بھٹ نے فلم میں ایک شوخ، بیباک اور مونہہ پھٹ پنجابن کا کردار ادا کیا ہے جبکہ ورون دھون ایک ایسا نوجوان ہے جو من موجی اور آلسی ہے لیکن ساتھ ہی ایک حساس دل بھی رکھتا ہے جو دوسروں کو مصیبت میں دیکھ کر آبدیدہ ہو جاتا ہے- ورون نے جذباتی اور کامیڈی دونوں پرفارمنس میں توازن رکھا ہے- فلم کا بہترین پارٹ دونوں کرداروں کے بیچ کیمسٹری ہے- دونوں اداکار سینز کے دوران ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے دکھائی دیتے ہیں، 'دل والے دلہنیا لے جائینگے' میں ہمیں ایسا دکھائی نہیں دیتا- عالیہ اور ورون کی اداکاری سادہ، بے تکلف اور بھرپور ہے۔ 'ہائی وے' اور 'ٹو اسٹیٹس' کے بعد سے عالیہ میں مزید اعتماد آیا ہے جبکہ ورون کو دیکھ کر لگتا ہے وہ اپنے کریئر کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں- آشوتوش رانا ایک طویل وقفے کے بعد بڑی سکرین پر نظر آئے، اس کے باوجود انہوں نے ڈائیلاگ سے لے کر باڈی لینگویج تک اپنے کردار سے بھرپور انصاف کیا ہے۔

اس کے ساتھ یہاں ہمپٹی کے دو دوستوں شونٹی اور پوپلو (گورو پانڈے اور ساحل وید) کا ذکر بھی ضروری ہے جو مرکزی کردار تو نہیں لیکن اپنی اہمیت رکھتے ہیں- سدھارتھ شکلا نے فارن ریٹرن ڈاکٹر کا کردار ادا کیا ہے جو ڈاکٹر کم اور ماڈل زیادہ لگتا ہے، ایک ایسا مسٹر پرفیکٹ جس کا حقیقت سے دور تک کوئی تعلق نہیں- افسوس بطور اپنی پہلی فلم سدھارتھ کی پرفارمنس ایوریج سے زیادہ نہیں رہی۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

ساؤنڈ ٹریک ایوریج ہے- ایک بھی ایسا ٹریک نہیں جسے یاد رکھا جائے ہاں یہ اچھے ڈانس نمبر ضرور ہیں- مزے کی بات یہ کہ لو اسٹوری ہونے کے باوجود عالیہ اور ورون پر کوئی رومانٹک گیت نہیں فلمایا گیا، البتہ ایک مشہور رومانٹک پاکستانی گیت 'میں تینو سمجھاواں کی' ضرور شامل کیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا ' ایک دلچسپ فیملی اینٹرٹینر ہے، سٹار ریٹنگ کے لحاظ سے میں اسے پانچ میں تین سٹار دونگی۔


دھرما پروڈکشنز کی 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا' گیارہ جولائی دو ہزار چودہ کو ریلیز ہوئی- اس کے پروڈیوسر کرن جوہر اور ڈائریکٹر/رائٹر ششانک کھیتن ہیں- میوزک ڈائریکٹر سچن-جگر، شارب صابری اور توشی صابری ہیں جبکہ گیت ششانک کھیتن، کمار اور ارشاد کامل کے ہیں- ایڈیٹنگ منان ساگر کی اور سنیماٹو گرافر نیہا پارتی ہیں، فلم کا دورانیہ دو گھنٹے تیرہ منٹ ہے۔

نمایاں اداکار: عالیہ بھٹ، ورون دھون، آشوتوش رانا، سدھارتھ شکلا، گورو پانڈے، ساحل وید، مہناز دامانیہ، دیپکا امین اور ڈیزائنر لہنگا۔


آخر میں اس طرح کی لو سٹوری دیکھ کر میرے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ اس تمام ہنگامے کے بعد لڑکے والوں کے کیا تاثرات ہوتے ہونگے؟

تبصرے (0) بند ہیں