ثمینہ بیگ تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون

27 جولائ 2014
ثمینہ بیگ اور مرزا علی روس کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ البرز کو سر کرنے کے بعد پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں— فائل فوٹو
ثمینہ بیگ اور مرزا علی روس کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ البرز کو سر کرنے کے بعد پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں— فائل فوٹو

اسلام آباد : کوئی بھی پہاڑ ثمینہ بیگ کے عزم کے ساتھ زیادہ بلند ثابت نہیں ہوسکا اور وہ اب پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیں جنھوں نے تمام ساتوں براعظموں کی سات بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

صرف آٹھ ماہ کے اندر ساتوں براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والی ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی بھی اس سفر میں ان کے ہمراہ رہے اور اپنے فیس بک پیغام میں وہ لکھتے ہیں" ہمیں یہ سب سے بڑا اعزاز حاصل ہوگیا ہے کہ ہم نے ساتوں چوٹیوں پر سبز ہلالی پرچم کو لہرا دیا ہے"۔

صبح کے نو بجے ثمینہ بیگ روس کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ البرز کے اوپر اپنے بھائی کے ساتھ کھڑی تھی اور تصویر میں ان کے ہاتھ میں پاکستانی پرچم دیکھا جاسکتا ہے، اس کے ساتھ ہی 23 سالہ خاتون کوہ پیما کا دنیا بھر کی ساتوں بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا چیلنج پورا ہوگیا۔

الپائن کلب آف پاکستان(اے سی پی) نے ہفتے کو اس خبر کی تصدیق کی اور ایگزیکٹو کونسل کے رکن قرار حیدری نے بتایا کہ" ہم ثمینہ بیگ کی واپسی پر رواں ہفتے ان کے اعزاز میں ایک تقریب کی منصوبہ بندی کررہے ہیں"۔

ثمینہ بیگ اور مرزا علی، الاسکا سے روس پہنچے تھے تاکہ براعظم یورپ کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ البرز کو سر کرسکیں، جو کہ 5642 میٹر بلند ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کا سات چوٹیوں کو سر کرنے کے ایڈونچر کا خاتمہ ہوسکے۔

ثمینہ بیگ اس مہماتی سفارتی مشن کا حصہ ہیں جسے پاکستان سے باہر کے چند پرجوش کوہ پیماﺅں، اسلام آباد میں چند سفارتخانوں اور سرینا ہوٹلز نے فنڈز فراہم کئے ہیں تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی تعاون فراہم نہیں کیا گیا۔

مرزا علی نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا" ایڈونچر ڈپلومیسی، صنفی مساوات اور خواتین کی ترقی کے پراجیکٹ کا خاتمہ عظیم کامیابی کے ساتھ ہوا"۔

ہنزہ کی وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے اس بہن بھائی نے روس آنے سے پہلے تین جولائی کو الاسکا میں 6168 میٹر بلند ماﺅنٹ میک کنلے کو سر کیا تھا، جس کے بعد ثمینہ بیگ پہلی پاکستانی خاتون بن گئی تھیں جنھوں نے شمالی امریکہ کے سب سے بلند پہاڑ پر اپنی فتح کا جھنڈا گاڑا۔

مرزا علی نے فیس بک پر لکھا ہے" ثمینہ بیگ نے ریکارڈ 23 سال کی عمر میں ریکارڈ وقت میں تمام چوٹیوں کو سر کیا ہے"۔

رواں سال مارچ میں ثمینہ بیگ اور مرزا علی نے انڈونیشیاء میں 4884 میٹر بلند ماﺅنٹ کارسٹینز کی چوٹی تک رسائی حاصل کی تھی، جبکہ ان دونوں نے دسمبر میں اس وقت نئی تاریخ رقم کی تھی جب انھوں نے ارجنٹائن کی ماﺅنٹ آکون کوگیوا نامی جنوبی امریکہ کی سب سے بلند چوٹی کو سر کیا۔

جنوری میں ثمینہ نے انٹارکٹیکا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ونسن اور پھر افریقہ ملک تنزانیہ میں فروری میں 5895 میٹر بلند ماﺅنٹ کلمیخارو کو سر کیا۔

ثمینہ نے گزشتہ سال مئی میں دنای کے بلند ترین پہاڑ ماﺅنٹ ایورسٹ کو بھی فتح کرلیا تھا تاہم مرزا علی کو ایک حادثے کے باعث ناکامی کاسامنا کرنا پڑا تھا جس میں سولہ شیرپا اور کوہ پیما ہلاک ہوگئے تھے۔

تاہم مرزا علی ماﺅنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور اگر وہ ایسا کرلیتے ہیں تو وہ دنیا کے پہلے بھائی بہن ہوں گے جنھوں نے دنیا کی ساتوں بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہوگا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Habibur-Rehman Jul 28, 2014 05:01pm
Great struggle of daughter and son of Gilgit Baltistan;