• KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm
  • KHI: Asr 5:08pm Maghrib 7:09pm
  • LHR: Asr 4:49pm Maghrib 6:51pm
  • ISB: Asr 4:57pm Maghrib 7:01pm

'21 ویں آئینی ترمیم متنازع ہے'

شائع February 16, 2015
جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الحمان — فائل فوٹو
جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الحمان — فائل فوٹو

اسلام آباد: جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الحمان نے اکیسویں آئینی ترمیم کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس پر دینی جماعتوں کے تحفظات دور نہ ہوئے تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

وفاقی دارلحکومت میں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 21 ویں آئینی ترمیم متنازع ہے اورانتشار کا باعث بن رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت دینی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کے لئے اکیسویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کرے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان کی آڑ میں مدارس کے خلاف کارروائی قبول نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نئےقانون میں دہشت گردی کی تعریف پردینی جماعتوں کےتحفظات برقرارہیں جو حکومت کی جانب سے دور کئے جانے چاہییں۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک میں موجود دہشت گردوں کےخلاف کارروائی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 14 مئی 2025
کارٹون : 13 مئی 2025