جدّہ: سعودی عرب کی وزارتِ لیبر نے سعودی خواتین کو ہوٹلوں میں بطور شیف کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

عرب نیوز کی رپوٹ کے مطابق تاہم اپارٹمنٹس میں بطور شیف کام کرنے پر پابندی عائد رہے گی، اس لیے کہ بطور ریسپشنسٹ یا دیگر ملازمتوں پر خواتین کا اکثر استحصال کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ بہت سی سعودی خواتین نے اپنی تیار کردہ ڈشز کی کی تصاویر فیس بک اور انسٹاگرام جیسی سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر پوسٹ کرکےکافی شہرت حاصل کرلی ہے۔ ان میں سے بہت سی خواتین نےفوڈ پروڈکشن اور ڈلیوری کا کاروبار بھی شروع کردیا ہے۔

سعودی عرب میں ایک ہوٹل کے مالک کہتے ہیں کہ بہت سے ہوٹل خاص طور پر فائیو اسٹار ہوٹل جہاں غیرملکی سیاح ٹھہرتے ہیں، ان ہوٹلوں کے 75 فیصد مہمان غیرملکی ہوتے ہیں۔ چنانچہ یہ ہوٹلز بین الاقوامی اور مقامی کھانوں کی تیاری کے تجربے کی وجہ سے غیرملکی شیف کی بھرتی کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم سعودی عرب کے ہوٹلز مقامی کھانوں کی تیاری کے لیے سعودی خواتین کی خدمات سے فائدہ اُٹھاسکتے ہیں۔‘‘

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jun 23, 2015 02:50pm
Ji o jatta-----SaudiArab waloN ki aor jatoN ki AadeteyN eik doosarey sey bhat miltiy jultey heyN ---- ---- saudi jatoN ki akal meyN bohat siy bbatey bohat der sey aati heyN-----