لندن: سکھوں کا ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2015
احتجاج میں مظاہرین نے خالصتان تحریک سے متعلق بینرز اٹھا رہے تھے ... فوٹو: بشکریہ سکھ24
احتجاج میں مظاہرین نے خالصتان تحریک سے متعلق بینرز اٹھا رہے تھے ... فوٹو: بشکریہ سکھ24

لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ہزاروں سکھوں نے ہندوستان میں سکھوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کیا۔

انڈین ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرے میں ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

مزید پڑھیں : ہندوستانی پنجاب میں سکھوں کا احتجاج، 2 افراد ہلاک

ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر جمع ہونے والے ہزاروں سکھ اپنی مذہبی کتاب گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے خلاف شدید احتجاج کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ ہندوستانی پنجاب کے ایک گردوارے کے قریب سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے 100 مسخ شدہ صفحے ملے تھے جس کے بعد ہندوستان میں بھی احتجاج کیا گیا تھا اس احتجاج کے دوران 2 سکھ نوجوان پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں : ہندوستان: 'خالصتان فورس'کے ہاتھوں ہندو رہنما قتل

لندن میں مظاہرین ہندوستانی ہائی کمیشن تک جانا چاہتے تھے لیکن پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

احتجاج میں شریک بعض نوجوان سڑک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے تھے جن کو ہٹانے پر پولیس سے معمولی تلخ کلامی بھی ہوئی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے 20 مظاہرین کو حراست میں بھی لیا۔

دی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس اور مظاہرین میں مڈبھیڑ ہونے کے باعث ایک اہلکار بھی زخمی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ہندوستان میں 'خالصتان تحریک' تیز ہونے لگی

پولیس نے مظاہرین کو اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتار کیا جبکہ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے باقاعدہ ٹرینڈ بنایا گیا جس میں 'سکھوں کی زندگی اہم' (#SikhLivesMatter) لکھا گیا تھا.

ہندوستان میں بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے حوالے سے مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے سکھوں پر زندگی تنگ کر دی ہے۔

مزید پڑھیں : خالصتان تحریک: ہندوستان کی اپنی غلطیوں کا نتیجہ؟

مظاہرین خالصتان تحریک کے حق میں نعرے بازی کر تے رہے۔

احتجاج میں شریک خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں جبکہ اکثر افراد نے خالصتان کی آزادی اور ہندوستان کے خلاف بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

یاد رہے کہ 3 ماہ قبل بھی سکھ تنظیموں نے لندن میں دارالعوام کے سامنے احتجاج کیا تھا، اس مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ہندوستان میں 'سکھ سیاسی قیدیوں' کی رہائی کے مطالبات درج تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ہندوستانی حکومت کے خلاف سکھوں کی تحریک تیز

برطانیہ میں 4 لاکھ 30 ہزار سکھ آباد ہیں جو کہ مجموعی آبادی کے 0.7 فیصد ہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت بھی ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ببر خالصہ، پھندران والا ٹائیگر فورس آف خالصتان، خالصتان کمانڈو فورس، خالصتان زندہ باد فورس، دیش میش ریجمنٹ اور خالصتان لبریشن فورس سمیت کئی تنظیمیں آزاد ریاست کے لیے مسلح جدو جہد کر رہی ہیں۔

ہندوستان میں خالصتان تحریک 1984 میں اس وقت شروع ہوئی جب وزیر اعظم اندرا گاندھی نے سکھوں کی مذہبی مقام گولڈن ٹیپل پر آپریشن کیا تھا، اس آپریشن کو 'بلو اسٹار' کا نام دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں