ویسے تو اکثر افراد کے خیال میں پیر چلنے میں مدد دینے سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے مگر وہ جسمانی صحت کے بارے میں بھی بہت کچھ بتاتے ہیں۔

وہ آپ کو سنگین امراض جیسے ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے بارے میں کسی ڈاکٹر کا رخ کرنے سے قبل بتا سکتے ہیں بس ان علامات کو سمجھنا چاہئے۔

خشک اور پھٹی ہوئی جلد والے پیر

یہ ممکنہ طور پر تھائی رائیڈ (سانس کی نالی کے قریب موجود غدود) میں مسائل کی علامت ہوسکتے ہیں خاص طور پر اس وقت جب پیروں کی نمی کا خیال رکھنا بھی بے کار ثابت ہو۔ جب تھائی رائیڈ غدود میں مسئلہ ہو تو وہ تھائی رائیڈ ہارمونز کو تیار کرنے سے قاصر ہوجاتا ہے جو کہ میٹابولک ریٹ، بلڈ پریشر، پٹھوں کی نشوونما اور اعصابی نظام وغیرہ کے لیے کام کرتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق تھائی رائیڈ کے مسائل کے نتیجے میں جلد انتہائی خشک ہوجاتی ہے خاص طور پر پیروں کی جلد پھٹنے لگتی ہے اور حالت میں بہتری نہ آنے پر ڈاکٹر کا رخ کرنا ہی فائدہ مند ہوتا ہے۔

ناخنوں سے بال غائب ہوجانا

اگر پیروں کے انگوٹھوں پر موجود بال اچانک غائب ہوجائے تو یہ خون کی شریانوں کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے خون کی ناقص گردش کا اشارہ ملتا ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں پیروں میں بالوں کی نشوونما کم ہوجاتی ہے۔

ایسا زخم جو ٹھیک نہ ہو رہا ہو

یہ ذیابیطس کی علامت ہوسکتی ہے۔ طبی تحقیق رپورٹس کے مطابق کنٹرول سے باہر گلوکوز لیول اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے اور خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس کے باعث خون پیروں تک پہنچ نہیں پاتا۔ اگر اس دوران پیروں میں کسی طرح کی چوٹ لگ جائے تو وہ مناسب طریقے سے بھر نہیں پاتا۔ طبی ماہرین کے مطابق زیادہ تر افراد میں ذیابیطس کی تشخیص ہی پیروں کے مسائل سے ہوتی ہے۔

انگوٹھے کا سوج کر پھول جانا

یہ ناقص غذا کے استعمال کی نشاندہی کرنے والی علامت ہے کیونکہ آپ جو کھاتے ہیں اس کے اثرات انگوٹھے کے جوڑوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ سرخ گوشت، مچھلی اور الکحل وغیرہ میں پائے جانے والا جز جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں پیر کے انگوٹھے سوج کر پھول سکتے ہیں جو انتہائی تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔

پیروں کی انگلیوں کے ناخنوں پر ننھی سرخ لکیریں

یہ دل کے انفیکشن کی علامت ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین طب کے مطابق خون کی شریانوں کو پہنچنے والے نقصان کے اثرات پیروں کے ناخنوں میں سامنے آتے ہیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ناخنوں کے نیچے ننھی رگوں کو خون کی چھوٹی رکاوٹوں سے نقصان پہنچتا ہے اور یہ دل کے اندرونی نظام میں انفیکشن کی علامت ہوتا ہے۔ یہ انفیکشن ہارٹ فیلیئر کا باعث بن سکتا ہے۔

پیروں کی انگلیوں کے سروں کا ہڈی میں تبدیلی آئے بغیر نرم ہوکر پھول جانا

یہ پھیپھڑوں کے کینسر یا امراض قلب کی علامت ہوسکتی ہے۔ پیروں کی انگلیوں کے سرے اس وقت پھول جاتے ہیں جب پھیپھڑوں کا کینسر ہو یا شدید انفیکشن ہو، امراض قلب وغیرہ بھی اس کا باعث بنتے ہیں۔ پھیپھڑوں کا کینسر اور امراض قلب شریانوں کی مزاحمت کو کم کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ناخنوں اور انگلیوں میں خون کی روانی بڑھ جاتی ہے جس سے ٹشوز پھول جاتے ہیں۔

پیروں کے ناخنوں کی ساخت بدل جانا

یہ خون کی کمی یا جلدی امراض کی علامت ہوسکتی ہے۔ چمچ کی ساخت کے ناخن یا انگلیاں جسم میں آئرن کی کمی کا عندیہ دیتی ہیں اور کئی بار یہ جلدی امراض کی بھی علامت ثابت ہوسکتی ہیں جو جسم کے قوت مدافعت کے خلیات پر حملہ آور ہو۔

ناخنوں کی سطح کے نیچے سیدھی لائن نظر آنا

پیروں کے ناخنوں کے اندر ایک گہری اور عمودی لائن جلدی کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔ یہ ایک سیاہ لائن ہوسکتی ہے جو ناخن کے شروع سے آخر تک سیدھ میں گئی ہوئی ہوتی ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کو دکھا کر جاننا چاہئے کہ یہ فنگس ت نہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں