لاہور: پاکستان کے ون ڈے کپتان اظہر علی کو پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کا کپتان بنا دیا گیا۔

اس بات کا اعلان ہفتہ کو لاہور میں قلندرز کے لوگو کی تقریب رو نمائی کے دوران ہوا۔

اس سے قبل خیال تھا کہ قلندرز ٹیم کی کپتانی ویسٹ انڈیز کے جارحانہ بلے باز کرس گیل کی جھولی میں جائے گی۔

تاہم، مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ ویسٹ انڈین اوپنر خود کو اپریل میں شیڈول انڈین پریمئر لیگ میں شرکت یقینی بنانے کیلئے شاید پی ایس ایل نہ کھیلیں۔

گیل کو کمر کی تکلیف کا بھی سامنا ہے اور وہ پی ایس ایل سے قبل سرجری چاہتے تھے ، لیکن اب انہوں نے آئی پی ایل کی وجہ سے فوری سرجری نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

گیل کو آئی پی ایل میں پندرہ لاکھ ڈالرزمعاوضہ ملنا ہے اور بظاہر وہ پی ایس ایل کھیل کر پرکشش انڈین لیگ سے غیر حاضر نہیں ہونا چاہتے۔

دوسری جانب، اظہر کو قومی ٹیم کا ون ڈے کپتان ایک ایسے موقع پر بنایا گیا جب انہیں اس فارمیٹ کیلئے موضوع ہی نہیں سمجھا گیا۔

اب ٹی ٹوئنٹی میں بھی انہیں اِسی قسم کی صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ سلیکٹرز نے انہیں قومی ٹی ٹوئنٹی کا حصہ بنانا مناسب نہیں سمجھا۔ تاہم، اب اظہر لاہور قلندرز کے کپتان مقرر ہو چکے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ایس ایل فرنچائزز کی ٹیمیں منتخب کرتے وقت لاہور قلندرز کے سلیکٹرز نے اظہر کو یکسر نظر انداز کر دیا تھا کیونکہ اظہر کو نوجوان اور ناتجربہ کار کھلاڑیوں مثلا ظفر گوہر، حماد اعظم، ضیا الحق اور زوہیب خان کے ساتھ دو ٹاپ درجوں ’ڈائمنڈز‘ اور ’گولڈ‘ کی بجائے کم درجے ’سلور‘ میں رکھا گیا تھا۔

یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پی ایس ایل کی پانچ ٹیموں کے کپتانوں میں اظہر واحد ایسے کپتان ہیں جنہیں ’سلور ‘کیٹیگری سے منتخب کیا گیا۔

یہ خبر 16-1-31 کے ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں