واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر پاکستان کو ایف 16 طیارے فروخت کرنے کا دفاع کرتے ہوئے طیاروں کو انسداد دہشت گردی آپریشنز میں استعمال کرنے کے پاکستانی موقف کی توثیق کردی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیلینا ڈبلیو وائٹ نے کہا کہ ہم پاکستان کو انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے آٹھ ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس موجود ایف سولہ طیاروں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان کو F-16 کی فروخت پر ہندوستان کا احتجاج

ان کہنا تھا کہ ایف سولہ طیاروں کی مدد سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کیے جانے والے آپریشنز سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو بڑی حد تک توڑا گیا ہے اور یہ فوجی آپریشنز پاکستان کے علاوہ امریکا، نیٹو اور خطے کے مفاد میں بھی ہیں۔

امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان ندیم ہوتیانہ نے محکمہ خارجہ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اوباما انتظامیہ پہلے ہی پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے حوالے سے کانگریس پر اپنے عزم کا اظہار کرچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ طیارے دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں پاکستان کی صلاحیت کو بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : 'ہندوستان کو F-16 طیاروں پر تشویش نہیں ہونی چاہیے'

واضح رہے کہ اوباما انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو 8 ایف سولہ طیاروں کی فروخت کی منظوری کے بعد کانگریس کے بعض قانون سازوں اور ہندوستان کی جانب سے فیصلے کی مخالفت کی گئی تھی۔

ہندوستان نے امریکا کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ ہندوستان، امریکا کے اس خیال سے متفق نہیں ہے کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں : پاکستان کو ایف-16 طیارے فروخت کرنے کی مخالفت

تاہم امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت ہندوستان کے لیے تشویش کا باعث نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ یہ ڈیل خطے کی سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔

ہندوستان کی اس 'مایوسی' پر پاکستان کی جانب سے بھی 'حیرت' کا اظہار کیا گیا، جبکہ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریہ نے کہا کہ ہندوستان خود اسلحہ درآمد کرنے والا ایک بڑا ملک ہے اور اس کے پاس دفاعی سامان کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔

یہ خبر 27 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں