کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ کے سیاسی جماعت اور اس کے رہنماؤں پر لگائے گئے 'الزامات' کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ملک کے مختلف اخبارات میں اس حوالے سے پبلک نوٹس جاری کردیا۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر، اسلام آباد زون کی جانب سے اخبارات میں شائع کیے گئے اشتہار میں کہا گیا کہ 'مذکورہ نوٹس پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ کی جانب سے یکم مارچ 2016 کو ایک نجی چینل میں دیئے گئے انٹرویو کے دوران کیے جانے والے انکشافات کے حوالے سے ہے، جو انھوں ںے ایک سیاسی جماعت اور اس کے رہنماؤں کی سرگرمیوں کے حوالے سے کیے تھے'۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 'اس حوالے سے حکومت پاکستان نے اے ایف آئی کو حکم دیا ہے کہ ادارہ سرفراز مرچنٹ کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرے'۔

ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے اشتہار کا عکس۔
ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے اشتہار کا عکس۔

اشتہار میں مزید کہا گیا کہ 'اسی بناء پر عوام الناس کو بڑے پیمانے پر اور ایسے کسی بھی فرد کو جو ان الزامات کے حوالے سے معلومات (دستاویزاتی اور دیگر ثبوت) رکھتا ہو، سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ڈائریکٹر ایف آئی اے، اسلام آباد زون سے ذاتی حیثیت میں رابطہ کرے'۔

مزید پڑھیں: متحدہ سے انصاف کرنا میری ذمہ داری ہے، وزیر داخلہ

خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ سرفراز مرچَنٹ کو تفتیش کیلئے بلایا گیا ہے اور اس کیلئے ایف آئی اے نے سمن بھی جاری کردیئے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سرفراز مرَچنٹ کے انٹرویو میں منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم کی نشاندہی کی گئی، ان کی سہولت کے مطابق انہیں بلا کر معاملات پر تفتیش ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سرفراز مرچَنٹ سے ایف آئی اے کا بالواسطہ رابطہ ہوگیا ہے جبکہ اسکاٹ لینڈ یارڈ سے رابطہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے سرفراز مرچنٹ سے اپیل کی کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں، حکومت انہیں مکمل سیکیورٹی کی ضمانت دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر سرفراز مرچَنٹ نے تحقیقات میں تعاون سے انکار کیا تو برطانوی حکومت سے رجوع کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کے خلاف مزید 'ثبوت' کیلئے حکومتی اقدام

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات کے تمام ممکنہ ملزمان برطانیہ میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے سیاسی جماعت کی ''را'' سے فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے بھی تحقیقات کرے گی اور اس حوالے سے حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل رواں ہفتے کے آغاز میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ملزم قرار دیئے جانے والے سرفراز مرچنٹ کے انکشافات کے جائزے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو جلد اپنی رپورٹ پیش کردے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ دبئی کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا اور اس حوالے سے تحقیقات میں دونوں ممالک کے تعاون کے بغیر پیش رفت ممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں سرفراز مرچنٹ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 2014 میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے الطاف حسین کے گھر پر 'چھاپے' کے دوران اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: لندن پولیس کو لاکھوں پاؤنڈز رکھنے کی اجازت

ان کا دعویٰ تھا کہ انھوں نے ایسی دستاویزات دیکھی ہیں جن میں ایم کیو ایم کی جانب سے ہندوستان سے رقم لینے کے ثبوت موجود ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال لندن کی ایک عدالت نے میٹروپولیٹن پولیس کو منی لانڈرنگ کے ایک کیس کی تحقیقات کے دوران چھاپے میں برآمد ہونے والے لاکھوں پاؤنڈز مزید تین مہینے قبضے میں رکھنے کی اجازت دی تھی۔

مذکورہ کیس میں الطاف حسین سمیت متحدہ قومی موومنٹ کے متعدد سیاست دانوں اور کاروباری شخصیت سرفراز مرچنٹ کو گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

badtameez Mar 11, 2016 04:41pm
no one will share any information and the case will be filed followed by acquittal of the accused