پاناما لیکس سازش نہیں، حقیقت: عمران

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2017
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات کے بعد ہندوستان، نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا، فرانس اور دیگر ممالک میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، لیکن یہاں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کرنے والے صاحبِ اقتدار لوگوں کو کوئی نہیں پکڑتا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی انتہائی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آنے سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوگئے ہیں.

پاناما لیکس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح دنیا بھر کے امیر اور طاقت ور لوگ اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے بیرون ملک اثاثے بناتے ہیں۔

مزید پڑھیں : شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف

اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر پاناما لیکس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران خان کا کہنا تھا، 'میں نے کوئی جرم نہیں کیا، جنہوں نے جرم کیا ہے اور باہر پیسے بھجوائے ہیں، وہ دندناتے پھر رہے ہیں.'

عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما پیپرز پر تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر نیب کو اپنی ساکھ برقرار رکھنی ہے تو فوری تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی عمران خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما لیکس پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس معاملے پر تحقیقات شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:پاناما لیکس: نیب سے تحقیقات کا مطالبہ

پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے وفادار لیگی رہنما نواز شریف سے پوچھیں پیسہ کہاں سے آیا۔

ان کا کہنا تھا، 'پاناما لیکس کوئی سازش نہیں، حقیقت ہے! وزیراعظم نواز شریف کو بتانا پڑے گا کہ پیسہ بیرون ملک کیسے گیا'.

عمران خان نے میٹرو اور اورنج ٹرین پروجیکٹ کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ معلوم کیا جائے کہ یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات کو بھی ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ جمہوری حکومتوں میں احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے۔

انھوں نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر انصاف نہیں ملا تو وہ پھر سڑکوں پر نکلیں گے۔

یاد رہے پی ٹی آئی نے عمران خان کی قیادت میں 2104 میں اسلام آباد میں 126 دن کا دھرنا دیا تھا، جس کے دوران انھوں نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا.

اس دھرنے کے دوران مظاہرین نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی، جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Apr 06, 2016 01:49am
ححان صاحب وزیراعظم نے اپنے خاندان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ھے جو ایک تاریحی فیصلہ ھے ھم سب کو اسکی تعریف کرنی چاہئے ایسا ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ھورہا ھے حان صاحب اپکی دوغلی پالیسی پر رونا اتا ھے پہلے اپ نیب کو مک مکا نیب کہتے تھے اج اسی نیب سے تحقیقات کا مطالبہ کررہے ھو حان صاحب وزیراعظم نے کمیشن بنانے کا فیصلہ کرکے سب کی بولتی بند کردی ھے یہ بھی یاد رکھیں کہ وزیراعظم کا نام ان الزامات میں شامل نہیں پھر بھی انہوں نے یہ فیصلہ کیا