اسلام آباد: ملک کے طول و عرض میں آج بھی آبادی کا 39 فیصد حصہ غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، جس میں سب سے زیادہ شرح فاٹا اور بلوچستان کی ہے۔

لیکن 2004 میں ملک میں غربت کی شرح 55 فیصد تھی، جو اب کم ہو کر 39 فیصد پر آچکی ہے۔

پاکستان کی تاریخ کی پہلی کثیر الجہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی) رپورٹ کے مطابق، ملک کے مختلف خطوں میں غربت کے حوالے سے پیشرفت ناہموار ہے اور شہری علاقوں میں 9 اعشاریہ 3 فیصد شرح غربت کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 54 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے غربت کے حوالے سے مختلف صوبوں میں بھی عدم مساوات پائی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فاٹا کے 73 فیصد اور بلوچستان کے 71 فیصد عوام غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

خیبر پختونخوا میں شرح غربت 49 فیصد ہے، جبکہ سندھ اور گلگت بلتستان میں 43، 43 فیصد، پنجاب میں 31 فیصد اور آزاد جموں و کشمیر میں 25 فیصد ہے۔

انڈیکس مرتب کرنے میں تعلیمی میدان میں محرومی نے سب سے زیادہ 43 فیصد کردار ادا کیا، جس کے بعد معیار زندگی کا تقریباً 32 اور صحت کا 26 فیصد کردار رہا۔

ان نتائج سے اس بات کی مزید تصدیق ہوجاتی ہے کہ پاکستان میں اقتصادی اشاریے تو مثبت اور مضبوط نظر آتے ہیں، لیکن اس کے مقابلے میں سماجی اشاریے بہت کمزور ہیں۔

یہ خبر 21 جون 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں