'پاکستان اے ٹیم کے کھلاڑی قومی ٹیم کے لیے تیار'

24 جون 2016
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے اوپنر شرجیل خان بھی اے ٹیم کا حصہ ہیں—فوٹو: اے ایف پی
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے اوپنر شرجیل خان بھی اے ٹیم کا حصہ ہیں—فوٹو: اے ایف پی

کراچی: پاکستان اے ٹیم کے کوچ باسط علی کا کہنا ہے کہ اگلے چھ ماہ میں پاکستان اے ٹیم کے کئی کھلاڑی قومی ٹیم کے لیے کھیل سکتے ہیں۔

پاکستان اے ٹیم کی لاہور سے مانچسٹر روانگی سے قبل ڈان سے خصوصی بات کرتے ہوئے باسط علی نے امید کا اظہار کیا کہ ٹیم سری لنکا اے اور انگلینڈ لائنز کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ عالمی دورے بنیادی طور پر اعلیٰ سطح کی کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کو میدان فراہم کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میری بات کو یاد رکھیں کہ ان میں سے کچھ کھلاڑی اگلے چھ ماہ میں قومی ٹیم کے انتخاب کے لیے تیار ہوں گے'۔

سابق بلے باز کا کہنا تھا کہ اگر ہم سری لنکا اے اور انگلینڈ لائنز کے خلاف سیریز کے بعد چھ یا سات کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹ کو دے سکے تو میں اپنے آپ کو کامیاب کوچ تصور کروں گا۔

باسط نے کہا کہ میں ہار اور جیت کے بجائے اچھی کرکٹ کو ترجیح دیتا ہوں، اسی لیے مجموعی طور پر ہماری توجہ آنے والے دنوں میں کچھ بہتر کرنے پر مرکوز ہے جس کے لیے ہم نے حالیہ کیمپ میں سخت ٹریننگ کی ہے'۔

پاکستان اے ٹیم کی قیادت نوجوان بلے باز بابراعظم کریں گے جبکہ آل راؤنڈرمحمد نواز نائب کپتان ہوں گے، ٹیم میں بلاول بھٹی جیسا فاسٹ باؤلر بھی شامل ہے جنھیں ٹیسٹ کرکٹ کا تجربہ حاصل ہے۔

اے ٹیم کی نمائندگی کرنے والے شرجیل خان پر اس دورے میں بھاری ذمہ داری ہوگی دوسری جانب نوجوان بلے باز فخر زمان اوپننگ میں ان کا ساتھ دیں گے جو پاکستان انڈر 19 ٹیم کے تکنیکی اعتبار سے مضبوط ترین اوپنر ہیں۔

چیف سلیکٹر انضام الحق کی تعریف کرتے ہوئے باسط کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں انضمام الحق اور ان کے ساتھیوں نے بہترین کام کیا ہے کیونکہ انہوں نے ایسے کھلاڑیوں پر اعتماد کیا جو ناصرف بہت باصلاحیت ہیں بلکہ مستقبل میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک مقابلوں کے کوچ کی حیثیت سے میری ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے بہترین کھلاڑی دے سکوں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو نہ صرف رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ مناسب پلیٹ فارم کی ضرورت ہوتی ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرسکیں، بطور کوچ میرا کام ان کی حوصلہ افزائی کرنا اور اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی دیکھانے کو یقینی بنانا ہے۔

پاکستان اے اور سری لنکا اے ٹیمیں 26 جون کو یارکشائر اور ڈرہم کے خلاف چار روزہ میچ سے دورے کا آغاز کریں گی جبکہ دونوں ٹیمیں 3 جولائی کو چار روزہ میچ میں لیسٹر میں مدمقابل ہوں گی اور دوسرا چارروزہ میچ 10 جولائی کو ورسسٹر میں شروع ہوگا۔

سری لنکا اے ٹیم کی قیادت احسان پریانجان کررہے ہیں۔

دونوں ٹیمیں انگلینڈ لائنز کے ساتھ 6 میچوں پر مشتمل سہ فریقی سیریز میں حصہ لیں گی جو 18 جولائی سے 25 جولائی تک کھیلی جائے گا جہاں ہر ٹیم چار میچ کھیلے گی۔

پاکستان ٹیم اے ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

بابراعظم (کپتان)، محمد نواز(نائب کپتان)، شرجیل خان، فخر زمان، جاہد علی، عمر صدیق، سعود شکیل، عبدالرحمٰن مزمل، محمد حسن (وکٹ کیپر)، بلاول بھٹی، میرحمزہ، حسن علی، محمد عباس، عزیزاللہ، محمد اصغر، شاداب خان

یہ خبر 24 جون کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں