دار چینی کے 5 طبی فوائد

29 جون 2016
— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

دار چینی ایک ایسا مصالحہ ہے جو کسی بھی کھانے کا ذائقہ مزید بہتر بنا دیتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ اس سے بھی بڑھ کر فائدہ مند ہے؟

جی ہاں دار چینی آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

لگ بھگ 2 ہزار سال سے اس مصالحے کو روایتی ادویات کی تیاری کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور یہاں اس کے ایسے ہی کچھ طبی فوائد بتائے جارہے ہیں۔

دماغی تنزلی کے اثرات سے بچاﺅ کے لیے مددگار

گزشتہ سال طبی جریدے ایڈوانسز ان ایکسپیرمینٹل اینڈ میڈیسین بائیولوجی میں شائع ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دار چینی کے اجزاءدماغ کو نقصان دہ کیمیکلز کے اثرات سے بچانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ اجزاءدماغی امراض الزائمر اور یاداشت کھونے جیسے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ دار چینی میں شامل اجزا cinnamaldehyde اور epicatechin دماغ کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔

ذیابیطس کے خلاف بھی موثر

2012 کی ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس ٹائپ 2 کے 66 مریضوں پر کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا کہ دار چینی بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، اس مقصد کے لیے ان مریضوں کو تین ماہ تک روزانہ 120 سے 360 ملی گرام دار چینی کا استعمال کرایا گیا۔ 2013 کی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ دار چینی ایسے خامرے حرکت میں لاتی ہے جو گلوکوز میٹابولزم کنٹرول کرتے ہیں جس سے بلڈ شوگر لیول کم ہوجاتا ہے۔ یہ مصالحہ انسولین کے ریلیز کے عمل کو بھی حرکت میں لانے کے لیے مفید ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

بلڈ پریشر میں بھی کمی لائے

ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں دل کے امراض، ہارٹ اٹیک، فالج، شریانوں کے امراض وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لہذا اس کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق دار چینی بلڈ پریشر میں کمی لانے کے لیے مفید ہے، خاص طور پر ذیابیطس کے شکار افراد میں، اور یہ مصالحہ بلڈ پریشر کم کرنے والے ایک اور جز میگنیشم کے ساتھ مل کر زیادہ موثر طریقے سے کام کرتی ہے۔ ایک الگ تحقیق کے مطابق رزانہ آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا استعمال اس حوالے سے کافی ثابت ہوتا ہے۔

جراثیم کش مصالحہ

دار چینی میں موجود ایک مرکب cinnamealdehyde جراثیم کے خاتمے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ غذائی اشیاءمیں لسٹریا اور ای کولی کی روک تھام کا کام کرتا ہے، یعنی آپ کے پسندیدہ کھانے زیادہ لمبے عرصے تک قابل استعمال رہتے ہیں۔ گزشتہ سال طبی جریدے جرنل نیوٹرنٹس میں شائع ایک تحقیق کے مطابق دار چینی کی جراثیم کش خصوصیات کو دانتوں کے انفیکشن کے خلاف بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اس سے جلدی انفیکشن کی روک تھام کے لیے کاسمیٹکس کو بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور

اینٹی آکسائیڈنٹس ہمارے جسموں کے اندر مضر اجزاءکے خلاف جدوجہد کرتے ہیں اور ایسے مالیکیولز کی پیداوار روکتے ہیں جو جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ دار چینی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

احتیاط بھی کریں

اگرچہ دار چینی متعدد طبی فوائد کی حامل ہے تاہم اس کا زیادہ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے، اس میں موجود ایک کیمیکل کویمارینز کی زیادہ مقدار جگر کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم اگر اس مصالحے کا معتدل استعمال کیا جائے تو یہ بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں