پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ذاتی تنازع کے بعد ایک مخنث کا گھر جلادیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مخنث گڑیا عثمان نامی شخص کے ساتھ رہائش پذیر تھی، جہاں دونوں کاجھگڑا ہوا اور عثمان نے اس پر تشدد شروع کردیا اور کئی روز تک حبسِ بے جا میں رکھا۔

مخنثوں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی ایک تنظیم 'ٹرانس ایکشن الائنس' کے رکن قمر نسیم نے بتایا کہ گڑیا نے بعدازاں آرزو کے گھر میں پناہ حاصل کی، تاہم متعدد دھمکی آمیز فون کالز کے بعد آرزو کے گھر کو آگ لگا دی گئی۔

مزید پڑھیں : زخمی مخنث علیشہ ہسپتال میں چل بسی

پولیس کے مطابق ملزم عثمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 160 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تاہم مقامی مجسٹریٹ آصف جدون نے ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرلی، جس کے بعد اسے رہا کردیا گیا۔

حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوا میں مخنثوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور: مخنث علیشہ کا مبینہ قاتل 7 روز بعد گرفتار

اس سے قبل رواں برس مئی میں بھی پشاور میں مخنث علیشہ کو ایک ناراض کسٹمر نے 8 گولیاں ماری تھیں، جو بعدازاں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ گئی تھیں۔

گذشتہ ماہ جون میں بھی پشاور میں محلہ ایوب کے علاقے میں 3 مسلح افراد کاشی چن نامی مخنث کے گھر کے باہر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا میں ایک اور مخنث پر حملہ

ان واقعات پر مخنثوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں