وٹامنز کا استعمال پیسوں کا ضیاع قرار

03 اگست 2016
یہ دعویٰ ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

وٹامنز کا استعمال اکثر افراد استعمال کرتے ہیں اور مانا جاتا ہے کہ ان کا استعمال آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے ہر چیز فراہم کرتا ہے۔

مگر کیا واقعی یہ خیال درست ہے ؟

اگر تو آپ بھی وٹامنز کا استعمال کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ وٹامنز انسان کو صحت مند رکھنے میں کوئی کردار ادا نہیں کرتے۔

یہ دعویٰ ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

یو ایس پرینیٹیو سروسز ٹاسک فورس کی اس تحقیق کے مطابق لوگوں کو وٹامنز سپلیمنٹس پر پیسے ضائع نہیں کرنے چاہئے کیونکہ یہ ملٹی وٹامن سپلیمنٹس طبی لحاظ سے غیر موثر بلکہ نقصان کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ روزانہ وٹامنز سپلیمنٹس کا استعمال دماغی تنزلی یا دیگر امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا کہ بیشتر سپلیمنٹس امراض یا موت کی روک تھام نہیں کرسکتے اور ان کے استعمال ٹھیک نہیں سمجھا جاسکتا بلکہ اجتناب کرنا بہتر ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر جسم میں کسی قسم کی غذائی کمی نہیں یا اس کے آثار نظر نہیں آرہے تو وٹامنز کے استعمال پر پیسے ضائع نہ کریں۔

اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ غذائی سپلیمنٹس بشمول بی وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کے استعمال کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ نقسان کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل ایننالز آف انٹرنل میڈیسین میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں