اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر محمد یعقوب خان نصر نے سینیٹ کی کمیٹی کے اجلاس کے دوران متنازع بیان دیا کہ غریب امیروں کی خدمت کے لیے پیدا ہوئے ہیں، جس کے بعد ان کو کمیٹی کے دیگر ممبران کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق میر کبیر احمد محمد ساہی کی صدارت میں میٹنگ شروع ہونے کے بعد ارکان نے کابینہ ڈویژن کے انچارج وزیر شیخ آفتاب اور ان کے سیکریٹری کی غیر موجودگی پر اعتراض کیا اور بتایا کہ انہوں نے گزشتہ اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی، جب انہیں فون کیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے۔

اس دوران، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے گفتگو کا آغاز کیا کہ ملک حکمران اور اشرافیہ کی ملکیت بن چکا ہے جبکہ تمام فیصلے امیروں کے حق میں کیے جاتے ہیں۔

تاج حیدر کا کہنا تھا کہ ’سیکڑوں پاکستانیوں کو ملک کے مفاد کے نام پر مزدوروں کے طور پر بیرون ملک بھیجا گیا، جنہوں نے غیر ملکی زرمبادلہ بھیجا، آئندہ چند سالوں میں یہ بھی ثابت کیا جائے گا کہ آف شور کمپنیاں بھی ملک کے مفاد میں بنائی گئی تھیں جبکہ اس ملک کے غریب عوام کبھی اپنی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکیں گے‘۔

اس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر یعقوب خان نصر نے کہا کہ اگر سب ہی دولت مند بن جائیں گے، تو گندم اگانے کے لیے یا مزدور کے طور پر کام کرنے کے لیے کوئی نہیں بچے گا۔

یعقوب خان نصر کا کہنا تھا کہ ’یہ نظام خدا نے بنایا ہے جبکہ اس نے کچھ کو امیر اور بعض کو غریب بنایا ہے، ہمیں خدا کے کام میں دخل نہیں دینی چاہیے‘۔

یعقوب خان نصر کے اس بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ سماجی و اقتصادی تقسیم خدا نے نہیں بلکہ خود انسان نے کی ہے۔

سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ خدا نے تمام انسانوں کو یکساں پیدا کیا اور غریب امیروں کی خدمت کرنے کے لیے نہیں بنائے گئے۔

تاہم سینیٹر یعقوب نصر نے اس بات پر اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ ’چین میں بھی ایک بار ہر شخص کو یکساں مانا گیا تھا تاہم یہ عمل فائدہ مند ثابت نہیں ہوا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ افراد جو تعلیم حاصل نہیں کرسکتے اور زیادہ نہیں کما سکتے، انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ بیوروکریٹ جیسی زندگی بسر کریں‘۔

اس کے بعد کمیٹی کے چیئرمین نے امریکی صدر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے صدر اس ہی دکان سے خریداری کرتے ہیں جہاں سے ایک عام شخص اپنا سامان خریدتا ہے، اس کے علاوہ صدر کے بچے بھی پبلک اسکولز میں تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں۔

اس پر یعقوب نصر نے کہا کہ مساوات کے اصول پارلیمنٹ پر بھی لاگو نہیں ہوتے، جیسے قومی اسمبلی کے ارکان کو ترقیاتی فنڈز دیئے جاتے ہیں لیکن سینیٹرز کو نہیں ملتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Aug 26, 2016 04:31pm
i think he never listen about islam in his whole life. they deserve to rule on us.