اگر آپ کے سامنے کسی کو دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک ہو تو کیا کریں گے؟

جیسا آپ کو معلوم ہے کہ دل کا دورہ دل کے مسلز کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ کا نتیجہ ہوتا ہے، جس کا نتیجہ کتنا جان لیوا ہوتا ہے اس کا انحصار یہ ہے کہ مسلز کتنے متاثر ہوئے اور کتنی جلد طبی امداد مل گئی۔

اگر آپ کو کبھی لگے کہ کسی کو دل کا دورہ پڑا ہے تو علامات سامنے آنے کا انتظار کرنے کی بجائے فوری طور پر مدد طلب کریں۔

ہارٹ اٹیک کی علامات

ہارٹ اٹیک کی چند علامات مشترک ہوتی ہیں، کسی مریض میں ان میں سے چند سامنے آتی ہیں اور کبھی نہیں بھی آتیں۔

ان علامات میں اچانک بے ہوشی کا احساس یا سر چکرانا

سینے میں درد (مسلسل رہنا اور ہاتھوں اور جبڑوں تک پھیل جانا)

معدے میں شدید تکلیف یا بے سکون

سانس نہ آنا

اچانک ڈر کا احساس

رنگ زرد، خاکستری، سیاہی مائل ہوجانا یا پسینے نکلنا

بہت تیز، کمزور اور بے ترتیب دھڑکن

بغیر کسی وارننگ کے گر جانا

ہوش ختم ہوجانا

اگر مریض ہوش میں ہو

سینے کا بوجھ کم کریں : جس حد تک ممکن ہو مریض کو آرام پہنچانے کی کوشش کریں، اسے نیم دراز پوزیشن میں رکھیں، جبکہ اس کے سر اور کندھوں کو سہارا دے جبکہ گھٹنوں کو موڑ دیں تاکہ دل پر بوجھ کم ہو۔ گردن، سینے اور کمر پر کپڑوں کو ڈھیلا کردیں۔

ایمرجنسی مدد کے لیے کال : اوپر دی گئی علامات سامنے آنے یا ہارٹ اٹیک کا شبہ ہونے پر فوری طور پر طبی امداد کے لیے کال کریں۔

انجائنا کی ادویات دیں : اگر مریض انجائنا کی ادویات استعمال کرتا ہے تو وہ کھلانے میں مدد کریں، اسے پرسکون رکھیں اور آرام کے لیے حوصلہ افزائی کریں۔

اسپرین دیں : اگر مریض مکمل طور پر ہوش میں ہو تو اسے اسپرین ٹیبلیٹ کھلائیں، اسے کہیں کہ گولی کو آہستگی سے چبائیں تاکہ وہ تحلیل ہوسکے اور دوران خون میں تیزی سے جذب ہوجائے تاکہ معدے تک پہنچ سکے۔ اسپرین خون کے لوتھڑے کو گھلانے میں مدد دتی ہے، جس سے ہارٹ اٹیک کے دوران مسلز کو ہونے والا نقصان کم از کم ہوجاتا ہے۔

مریض کی نگرانی : مریض کو بار بار چیک کریں اور اس کے حواس، سانس اور دھڑکن کو دیکھتے رہیں۔

بے ہوش مریض کے لیے

سانس کی گزرگاہ کھولیں : مریض کی سانس چیک کریں اور cardio pulmonary resuscitation یعنی دل کے مقام کو ہاتھ سے دبانے کے لیے تیار رہیں۔

مزید کیا کریں ؟

ہنگامی طبی امداد کے لیے انتظار کرتے ہوئے اوپر دی گئی ہدایات پر عمل کرنے سے ہارٹ اٹیک کے مریض کے بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ہارٹ اٹیک کی تصدیق ای سی جی اور بلڈ ٹیسٹ سے ہوتی ہے، جس کے بعد آئی سی یو میں مریض کو رکھا جاسکتا ہے جبکہ ادویات یا آپریشن کے ذریعے علاج ہوتا ہے۔ اس کا مقصد درد کو کم کرنا، خون کی سپلائی بحال کرنا اور پیچیدگیوں کی روک تھام ہوتا ہے۔

اگر وہ انجائنا کا اٹیک ہو؟

اگر کچھ منٹ آرام کرنے سے درد کم ہوجائے تو یہ ممکنہ طور پر انجائنا کا اٹیک ہوسکتا ہے، یہ اس وقت ہوتا ہے جب دل کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس کے باعث دل کے مسلز مناسب خون سپلائی کرنے سے قاصر رہتے ہیں، کسی فرد میں انجائنا کی تشخیص کی صورت میں اٹیک کی صورت میں ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے۔

مریض کو تسلی دیں : مریض کو پرسکون رکھیں اور نیچے لٹا دیں۔

ادویات دیں : مریض کو ادویات کی تلاش میں مدد دیں، اگر ضروری ہو تو ادویات کھلانے میں اس کی مدد کریں، اگر مریض کے پاس کوئی دوا نہ ہو تو ایمرجنسی طبی امداد کے لیے کال کریں۔

نظر رکھیں : انجائنا کا اٹیک کچھ منٹ میں کم ہوسکتا ہے، اگر درد میں کمی نہ آئے یا مریض کے پاس ادویات نہ ہو تو ہارٹ اٹیک کی طرح اس کا علاج کریں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں