سعودی عرب نے حج اور عمرہ سمیت اپنے ملک میں آنے والے افراد کے لیے ویزہ فیسوں میں اضافے کا اطلاق کر دیا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کی سربراہی میں قائم وزراءکی کونسل نے اعلان کیا تھا کہ جو شخص دوسری بار حج کے لیے ویزے کا خواہشمند ہوگا، اس سے 2 ہزار سعودی ریال (55 ہزار پاکستانی روپوں سے زائد) لیے جائیں گے۔

اسی فیس کا اطلاق ان افراد پر بھی ہوگا جو دوسری بار عمرہ کرنے کے خواہشمند ہوں گے ۔

تاہم پہلی دفعہ حج یا عمرہ کرنے پر ویزہ فیس نہیں لی جائے گی۔

اسی طرح سعودی عرب میں ویسے ہی جانے کی صورت میں بھی ویزہ فیس کی مد میں دو ماہ کے ویزہ کی فیس میں 200 جبکہ تین ماہ کے ویزے کی فیس میں 300 ریال کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ان قیمتوں کا اطلاق 2 اکتوبر 2016 سے ہورہا ہے۔

ویزہ فیسوں کی مد میں یہ اضافہ سعودی عرب کی جانب سے مالی خسارے کی وجہ سے کیا جارہا ہے جس میں تیل کی آمدنی میں کمی کے باعث اضافہ ہورہا ہے۔

بدھ کو الجزائر میں اوپیک ممالک کے ایک اجلاس کے دوران سعودی عرب اور دیگر گیارہ اراکین نے خام تیل کی پیداوار میں پہلی بار کمی لانے پر اتفاق کیا تھا تاکہ قیمتوں میں استحکام لایا جاسکے۔

تیل کی قیمت رواں سال فروری میں 26 ڈالرز فی بیرل تک گر گئی تھی اور آمدنی میں کمی کے باعث سعودی حکومت معاشی اصلاحات کے ذریعے خسارے سے بچنے کی کوشش کررہی ہے۔

اسی طرح وہ 2020 تک مختلف مدوں میں ٹیکسوں کے ذریعے اضافی 100 ارب ڈالرز آمدنی حاصل کرنا چاہتی ہے۔

اسی طرح سعودی حکومت نے چند روز پہلے کابینہ کے وزراءکی تنخواہوں میں 20 فیصد کمی اور دیگر مراعات میں بھی کٹوتی کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں : سعودی وزراءکی تنخواہوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان

اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں سعودی فرمانروا کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے کے حوالے سے بتایا کہ شوریٰ کونسل کے 160 اراکین، جن میں 30 خواتین بھی شامل ہیں، کے سالانہ گھریلو، فرنیچر اور گاڑیوں کے الاونس میں 15 فیصد کمی کردی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں