پندرہ جون کو عسکریت پسندوں نے زیارت کی تاریخی ریزیڈنسی جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے، دھماکہ سے اڑا دیا تھا۔
اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے وزیر اعلٰی ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہے کہ زیارت میں واقع قائد اعظم محمد علی جناح ریزیڈنسی بم دھماکے کی رپورٹ صوبائی حکومت کو دے دی گئی ہے۔

پندرہ جون کو عسکریت پسندوں نے زیارت کی تاریخی ریزیڈنسی جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے، دھماکہ سے اڑا دیا تھا۔

بدھ کے روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر بلوچ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس افسر، ایس ایچ او، اور زیارت کے چار گارڈوں کو معطل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے زیارت ریزیڈنسی پر بم حملہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے، اور ریزیڈینسی کے ار گرد سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہو سکیں۔

وزیر اعٰلٰی نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کیلئے پولیس اور لیویز فورسسز میں اصلاحات کی جائیں گی۔

دو ہزار تیرا اور چودہ کے بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے ڈاکٹر بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پولیس اور لیویز فورسسز میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ شورش زدہ صوبہ میں امن کی بحالی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے میرٹ کی بنیاد پر کیئے جائیں گے۔

وزیر اعلٰی نے ایوان کو یقین دلایا کہ گزشتہ دس دن کے دوران وزیر اعلٰی کو دیا گیا خفیہ فنڈ میں سے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا، اگر کوئی ثابت کر دے کہ میں نے ایک پیسہ بھی استعال کیا ہے تو میں سزا کیلئے تیار ہوں۔

گورنر بلوچستان نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اٹھائیس جون تک ملتوی کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں