پہلا دن پاکستان کے نام، اظہر علی 146 پر ناٹ آؤٹ

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2016
اظہر علی سنچری کی تکمیل پر داد کا جواب دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
اظہر علی سنچری کی تکمیل پر داد کا جواب دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جا رہے تاریخی ٹیسٹ میچ میں اظہر علی اور سمیع اسلم کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔

اظہر اور سمیع نے بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے ویسٹ انڈین باؤلرز کا خوب امتحان لیا اور چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے پہلے سیشن میں 81 رنز کا اضافہ کیا جبکہ دوسرے سیشن میں بھی عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ویسٹ انڈین باؤلرز کو وکٹ سے محروم رکھا۔

اظہر علی ایک روزہ میچوں کی فارم کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے سنچری اسکور کی اور ڈے نائٹ ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

ویسٹ انڈیز کو بالآخر پہلی کامیابی اس وقت ملی جب سمیع اسلم روسٹن چیز کی گیند کو صحیح طریقے سے سوئپ نہ کر سکے اور گیند بلے کا اندرونی کنارہ لیتے ہوئی وکٹوں سے جا ٹکرائی۔

سمیع اور اظہر نے 215 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی اور نوجوان بلے باز 90 رنز کی اننگ کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔

سمیع اسلم کے آؤٹ ہونے کے بعد اسد شفیق کریز پر آئے اور اظہر علی کا ساتھ دیتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔

اظہر علی نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 11ویں سنچری مکمل کی۔

وہ 50 ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ سنچری اسکور کرنے والے پاکستانی بلے بازوں میں دوسرے نمبر پر آگئے۔

پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 279 رنز بنائے۔

اظہر علی 268 گیندوں میں 146 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، جبکہ اسد شفیق 33 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

وسیٹ انڈیز کی جانب سے واحد وکٹ روسٹن چیز نے لی۔

اس سے قبل پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے تاریخ ساز 400ویں ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر دبئی کی بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان نے بیماری کا شکار یونس خان کی جگہ نوجوان بابر اعظم کو ڈیبیو کرایا ہے جبکہ افتخار احمد کی جگہ محمد نواز کو موقع فراہم کیا گیا ہے۔

پاکستان کے کپتان مصباح الحق تاریخ ساز میچ میں ٹاس کا سکا اچھالتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کے کپتان مصباح الحق تاریخ ساز میچ میں ٹاس کا سکا اچھالتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

مصباح الحق نے 400ویں ٹیسٹ میچ کا حصہ ہونے بننے کو قابل فخر لمحہ قرار دیا اور کہا کہ ہم میچ جیت کر اسے مزید یادگار بنانے کی کوشش کریں گے۔

تاریخ ساز دن

64 سال قبل اکتوبر 1952 میں پاکستان نے نئی دہلی میں روایتی حریف ہندوستان کے خلاف کرکٹ میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جس میں حنیف محمد اور فضل محمود جیسے عظیم کھلاڑیوں نے شرکت کی۔

اس میچ میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن لکھنؤ میں کھیلے جانے والے اگلے ہی میچ میں قومی ٹیم نے بھارت کو زیر کر کے تاریخ میں پہلی فتح اپنے نام کی۔

آج 64 سال بعد مصباح الحق کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم اپنا 400واں ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے اور یہ میچ اس لحاظ سے بھی یادگار ہے کہ یہ قومی ٹیم کا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ بھی ہے۔

اس سے قبل کرکٹ کی تاریک میں صرف ایک ہی ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلا گیا ہے اور گزشتہ سال ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے فتح اپنے نام کی تھی۔

میچ کیلئے پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

مصباح الحق(کپتان)، سمیع اسلم، اظہر علی، بابر اعظم، اسد شفیق، بابر اعظم، سرفراز احمد، محمد نواز، وہاب ریاض، یاسر شاہ، محمد عامر، سہیل خان۔

ویسٹ انڈیز نے گزشتہ میچ کھیلنے والی ٹیم کو برقرار رکھا ہے جو ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

جیسن ہولڈر(کپتان)، کریگ بریتھ ویٹ، لیون جانسن، ڈیرن براوو، مارلن سیمیولز، جرمین بلیک وُڈ، روسٹن چیز، شین ڈاؤرچ، دویندرا بشو، میگوئل کمنز اور شینن گیبریئل۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں