چوئے اسکینڈل: جنوبی کوریا کے وزیراعظم برطرف

02 نومبر 2016
جنوبی کورین صدر پر عوام اور اپوزیشن کا دباؤ بڑھنے لگا — فوٹو/ رائٹرز
جنوبی کورین صدر پر عوام اور اپوزیشن کا دباؤ بڑھنے لگا — فوٹو/ رائٹرز

سیئول: جنوبی کوریا کی صدر پارک جیون نے وزیراعظم وانگ کیوآن کو برطرف کرکے ایک سینئر صدارتی سیکریٹری کم بیونگ جون کو نیا وزیراعظم مقرر کردیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کی حکومت اِن دنوں ’چوئے گیٹ‘ اور ’چوئے سونامی‘ کے اسکینڈل کی زَد میں ہے اور جنوبی کوریا کے صدر کی پرانی واقف کار اور مشیر 60 سالہ چوئے سون سل کی جانب سے اپنے ذاتی مفاد کے لیے حکومتی معاملات میں عمل دخل کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد سے صدر پارک جیون ہے کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

رواں ہفتے 31 اکتوبر کو پولیس نے صدر کی خاتون دوست چوئے سون سل کو حراست میں لیا، جن پر الزامات ہیں کہ انہوں نے کورین صدر سے دوستی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ذاتی اداروں کے لیے کارپوریٹ خزانے سے رقم حاصل کی، علاوہ ازیں اُن پر ریاستی فنڈز میں خرد برد اور صدارتی اختیارات میں بھی اپنی مرضی شامل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے جنوبی کورین عوام اور اپوزیشن میں شدید غم و غصہ دیکھا جارہا ہے، اسی دوران صدر پارک نے کورین وزیراعظم وانگ کیوآن کو برطرف کرکے ایک سینئر صدارتی سیکریٹری کم بیونگ جون کو نیا وزیراعظم مقرر کردیا۔

واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں وزیراعظم کا کردار محض علامتی ہوتا ہے اور اختیارات صدر کے پاس ہوتے ہیں۔

وزیراعظم کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ یو ال ہو کو بھی ہٹا کر فنانس سروس کمیشن کے چیئرمین یم جونگ یونگ کو نیا وزیر خزانہ اور نائب وزیراعظم کا عہدہ دے دیا گیا۔

ان برطرفیوں اور تقرریوں میں پبلک سیفٹی و سیکیورٹی کے وزیر کو بھی تبدیل کیا گیا۔

کہا جارہا ہے کہ جنوبی کورین صدر نے نئے وزیراعظم اور وزیرخزانہ کا تقرر کرکے اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو کچھ حد تک بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔

رائٹرز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ یہ تبدیلیاں صرف اسکینڈل کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال سے دھیان ہٹانے کی لیے کی جارہی ہیں، یاد رہے کہ اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے کورین صدر کی مقبولیت میں بے حد کمی آئی ہے ۔

اپوزیشن پیپلز پارٹی کے سربراہ نے پارٹی میٹنگ کے دوران کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لیے بغیر یہ فیصلے نہیں کیے جانے چاہیئے تھے اور موجودہ صورتحال میں ہم ایسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرتے۔

واضح رہے کہ نہ ہی وزیراعظم اور نہ ہی وزیر خزانہ کے اس اسکینڈل میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، تاہم کورین صدر سے قریبی تعلقات کی وجہ سے وزیر خزانہ پر اپوزیشن کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا تھا۔

صدارتی دور کے آغاز میں اپنی دوست چوئے کو صدارتی تقریروں کے ڈرافٹس تک رسائی دینے پر کورین صدر نے پچھلے ہفتے ٹیلی ویژن پر عوام سے معذرت کی تھی تاہم اس سے اپوزیشن اور عوام کے اس مطالبے میں کوئی کمی نہیں آئی ہے کہ صدر پارک خاتون چوئے کے ساتھ اپنے تعلقات واضح کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں