واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق رپورٹس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں انٹیلی جنس اداروں کی اخذ کردہ رپورٹس پر یقین نہیں ہے۔

امریکی ٹی وی چینل 'فاکس نیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت صرف ایک بہانہ ہے۔

انہوں نے روس کی مداخلت سے متعلق رپورٹس کا الزام ڈیموکریٹک پارٹی پر لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ان رپورٹس کے پیچھے سینٹرل انٹیلی جنس (سی آئی اے) کا ہاتھ ہے۔

امریکا کے ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس ادارے مکمل اعتماد کے ساتھ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ روسی انٹیلی جنس ادارے نہ صرف ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھے بلکہ انہوں نے صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کو کمزور بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا : ٹرمپ کی کامیابی کے پیچھے روس کا کردار

دوسری جانب امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کے اراکین ری پبلکن سینیٹر جان مکین اور لنڈسے گراہم اور 2 ڈیموکریٹک سینیٹرز نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق رپورٹس پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ایک پارٹی کا معاملہ نہیں ہے۔

ڈیموکریٹک سینیٹرز چک شومر اور جیک ریڈ نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی رپورٹس منظر پر آنے کے بعد کہا کہ بیرونی قوتیں سالوں سے امریکا کی معیشت، فوجی تنصیبات اور خود مختاری پر حملہ کر رہی ہیں اور اب امریکا کے جمہوری اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 2 دن قبل رائٹرز نے ایک امریکی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے افسران اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے باعث ڈونلڈ ٹرمپ کی برتری یقینی بنی۔

مزید پڑھیں: ہیلری کو صدارتی انتخاب کے نتائج چیلنج کرنے کا مشورہ

رپورٹ میں امریکی افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ایسے افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے روسی حکومت سے رابطے تھے اور جنہوں نے ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی اور ہیلری کلنٹن کی صدارتی مہم کے چیئرمین سمیت دیگر افراد کی ہزاروں ہیک کی گئی ای میلز وکی لیکس کو فراہم کیں۔

واضح رہے کہ رواں برس 8 نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر یقینی کامیابی کے بعد امریکی انتخابات میں دھاندلی کی شکایات موصول ہونے کے بعد گزشتہ ماہ امریکی ریاست وسکانسن کے الیکشن بورڈ نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی منظوری دی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو بھی مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مقبول اور محفوظ ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ 8 نومبر 2016 کو ہونے والے انتخابات میں امریکا کے 45 ویں صدر منتخب ہوئے تھے، وہ آئندہ ماہ 20 جنوری 2017 کو اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں