کہا جاتا ہے کہ 'گیا وقت لوٹ کر نہیں آتا'، سائنس فکشن فلموں کی طرح دنیا بھر کے سائنسدان ٹائم مشین تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر امریکا کی یونائٹڈ ایئرلائن کی پرواز یو اے 890 کے مسافروں نے 2017 سے 2016 میں سفر کرکے وقت کی رفتار کو مات دے دی۔

ایسا کیسے ہوا؟

پرواز کے مسافروں نے نیا سال دو بار کیسے منایا؟

دنیا بھر کی پروازوں پر نظر رکھنے والے فلائٹ ریڈار 24 کی معلومات بتاتی ہیں کہ یونائٹڈ ایئرلائن کی پرواز یو اے 890 نے یکم جنوری 2017 میں 00.20 منٹ پر چین کے شنگھائی ایئرپورٹ سے اڑان بھری اور 31 دسمبر 2016 کی شام 6 بج کر 54 منٹ پر امریکی ریاست سان فرانسسکو میں لینڈ کیا۔

9گھنٹے اور 40 منٹ میں 9ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے پرواز نے وقت کے مخالف سفر کرکے یہ غیرمعمولی کام سرانجام دیا، جس کی وجہ دونوں شہروں کے مقامی وقت میں 16 گھنٹے کا واضح فرق ہے۔

یوں جب پرواز چین سے روانہ ہوئی تو وہاں نیا سال شروع ہوچکا تھا۔

لیکن دنیا کے دوسرے حصے میں واقع امریکا میں ابھی بھی 2016 کا سورج ڈوبنے میں کچھ دیر باقی تھی، اس طرح پرواز یو اے 890 کے مسافروں نے دو بار آتش بازی کرکے نئے سال کا جشن منایا۔

اس پرواز میں سوار ایک چینی مسافر نے تو اپنی سالگرہ بھی 2 بار منائی، 31 دسمبر کو پیدا ہونے والے مسافر نے اڑان بڑھنے سے پہلے بھی اپنی سالگرہ کا کیک کاٹا اور سان فرانسسکو پہنچ کر ایک بار پھر سے کیک کی موم بتیاں بجھائیں۔

صرف یونائٹڈ ایئرلائن کے مسافر ہی نہیں بلکہ ہوائین ایئرلائن کی پرواز ایچ اے 856 میں جاپان کے شہر ٹوکیو سے ہوائی کے شہر ہونولولو آنے والے مسافروں کو بھی 2017 سے 2016 میں واپس جانے کا موقع ملا۔

اب ان دونوں پرواز کے مسافر تاعمر دعویٰ کرسکتے ہیں کہ انہوں نے حقیقت ماضی کی جانب سفر کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں