آخر مردوں کی توند کیوں نکلتی ہے؟

25 جنوری 2017
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا کبھی آپ نے سوچا کہ جب مردوں کا جسمانی وزن بڑھتا ہے تو سب سے پہلے توند کیوں باہر نکل آتی ہے؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ مردوں کا جسم جب چربی کو ذخیرہ کرنے لگتا ہے تو اس کے لیے جو مقام مخصوص ہے وہ پیٹ کا وہ حصہ ہے جسے ہم توند کہتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ وہ جسم کا صندوق ہے جہاں وہ اپنا اضافی سامان رکھتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جب مرد بہت زیادہ کھاتے ہیں اور ورزش سے دوری اختیار کرلیتے ہیں تو توند میں چربی کا ذخیرہ کرنے والے مقام پر جگہ کی تنگی ہوجاتی ہے اور وہ پھول جاتی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جب مردوں کی توند پوری طرح نکل آتی ہے تو جسم کسی اور جگہ چربی ذخیرہ کرنے لگتا ہے جو کہ صحت کے لیے انتہائی تباہ کن ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ایسا ہونے پر جسم جگر، لبلبے اور مسلز میں چربی کو جمع کرنے لگتا ہے اور پھر ذیابیطس ٹائپ ٹو، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور امراض قلب جیسے مسائل ابھر کر سامنے آتے ہیں۔

مردوں کے مقابلے میں خواتین میں جنیاتی طور پر چربی زیادہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے لہذا ان کی توند نکلنے کا امکان کم ہوتا ہے۔

محققین نے مزید بتایا کہ جینز اور طرز زندگی بھی توند نکلنے کے امکانات کو بڑھاتے ہیں، مثال کے طور پر چینی عوام عام طور پر دبلے پتلے ہوتے ہیں مگر پھر بھی 12 فیصد افراد توند کا شکار ہوجاتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ جب لوگ ورزش یا جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں تو سب سے پہلے توند سے ہی چربی گھلتی ہے جو جسمانی وزن میں کمی لاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں