پاکستانی کی پہلی بلوچی فلم جلد ریلیز کو تیار

اپ ڈیٹ 07 فروری 2017
اداکار انور اقبال نے اس بات کا اعلان کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا — ۔
اداکار انور اقبال نے اس بات کا اعلان کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا — ۔

معروف پاکستانی اداکار انور اقبال بلوچ کا کہنا ہے کہ رواں سال 28 فروری کو منعقد ہونے والے بلوچی ثقافت کے دن پر موسیقی، ملبوسات، فن، پکوان اور ادب لوگوں کو بلوچوں اور ان کی زندگی گزارنے کے انداز سے قریب لے آئے گا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق اداکار نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ساتویں بلوچ کلچرل ڈے کا اعلان کیا۔

رواں سال اس فیسٹیول میں پاکستان کی پہلی بلوچی فلم 'حمل و ماہ گنج' (Hammal O Mahganj) کی نمائش کی جائے گی، جس کے ساتھ بلوچستان کی تاریخی کہانی حانی شاہ مرید (Hani Shahmureed) پر اردو تھیٹر بھی پیش کیا جائے گا، جس کی کہانی منظر امام نے تحریر کی جبکہ ہدایات انور اقبال کی بیٹی زباد انور دیں گی۔

انور اقبال کا اس پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ حمل و ماہ گنج کو مکمل ہوئے تقریباً 40 سال گزر چکے ہیں لیکن اسے سنسر بورڈ کی وجہ سے اب تک ریلیز نہیں کیا گیا، اسے ریلیز نہ کرنے کی ایک وجہ سیاسی دباؤ بھی ہے۔d

یہ بلوچی فلم ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو اپنے وطن کی محبت کے لیے پرتگالیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے، اس فلم کا اسکرپٹ، ڈائیلاگز اور گانوں کو ظہور شاہ ہاشمی اور انور اقبال نے تحریر کیا جو اس فلم کے ہیرو بھی ہیں۔

فلم کی دیگر کاسٹ میں نادر شاہ عادل، ساقی، نور محمد لاشاری اور شکیل وغیرہ شامل ہیں۔

28 فروری کو کراچی کے آرٹس کونسل میں فلم کے 2 شوز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس میں پہلا شو دوپہر 12 سے 2 بجے جبکہ دوسرا دوپہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک رکھا جائے گا، تاہم لوگوں کی بھیڑ ہونے پر انتظامیہ تیسرے شو کا بھی بندوبست کرے گی۔

حانی شاہ مرید کی کہانی پر پیش کیا جانے والا 2 گھنٹے دورانیہ کا یہ تھیٹر ڈرامہ 28 فروری کی رات 8 بجے پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں