نیویارک: اقوام متحدہ (یو این) کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹیرس نے یو این کے ریجنل کمیشن کو اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دینے سے متعلق رپورٹ ویب سائٹ سے ہٹانے کی ہدایت کردی۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا (ای ایس سی ڈبلیو اے) کی رپورٹ میں فلسطینوں پر مظالم اور ان سے تعصب برتنے پر اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اس اسٹیفن ڈوجارک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ رپورٹ یو این سیکریٹریٹ سے پیشگی مشاورت کے بغیر شائع کی گئی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’رپورٹ میں جو کچھ کہا گیا وہ آنٹونیو گوٹیرس کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتا، جبکہ رپورٹ میں خود یہ لکھا گیا ہے کہ وہ مصنفین کے خیالات کی عکاس ہے۔‘

رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکا نے بھی اس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے رپورٹ کو نازی پروپیگنڈا سے تشبیہہ دیتے ہوئے اسے یہود دشمن اور بغض پر مبنی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نےاسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیدیا

اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل اور ای ایس سی ڈبلیو اے کی ایگزیکٹو سیکریٹری ریما خلف کا رپورٹ سے متعلق کہنا تھا کہ ’اقوام متحدہ کے لیے یہ اتنا آسان نہیں ہے کہ کسی ریاست کو نسل پرست قرار دیا جائے، لیکن حالیہ چند سالوں میں اسرائیل کی جانب سے اٹھائے گئے چند اقدامات کو نسل پرستی سے تعیبر کیا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ ’اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹرن ایشیا‘ کے 18 رکن ممالک کی درخواست پر تیار کی گئی۔

ریما خلف کا استعفیٰ

اردن سے تعلق رکھنے والی اقوام متحدہ کی عہدیدار ریما خلف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یو این سیکریٹری جنرل نے مجھ سے وہ رپورٹ واپس لینے کا کہنا جس میں اسرائیل پر نسل پرستی کا الزام لگایا گیا تھا۔‘

ریما خلف کا کہنا تھا کہ ’آنٹونیو گوٹیرس نے گزشتہ صبح سے مجھ سے کہا کہ میں یہ رپورٹ واپس لے لوں، میں نے ان سے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا کہا، لیکن وہ رپورٹ واپس لینے پر زور دیتے رہے جس کے بعد میں نے استعفیٰ دے دیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم بلکل یہ توقع کرسکتے ہیں کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل پر یہ رپورٹ تسلیم کرنے سے انکار کرنے اور اسے واپس لینے کے لیے شدید دباؤ ڈالا ہوگا۔‘

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مندوب ڈینی ڈینَن نے ریما خلف کے استعفے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل مخالف کارکن کو اقوام متحدہ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے، جبکہ ریما خلف کئی سالوں سے اسرائیل کو نقصان پہنچانے اور فلسطینی تحریک ’بی ڈی ایس‘ کی حمایت میں کام کر رہی تھیں۔‘

تبصرے (1) بند ہیں

زیدی Mar 18, 2017 12:08am
یہی بات اگر کسی مسلمان ملک کے لئے کہی گئی ہوتی تو صحیح مانی جاتی جبکہ سب کو یہ بات معلوم ہے کہ رپورٹ میں کچھ بھی نا درست نہیں ہے