اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں آج اُس وقت کچھ عجیب صورتحال پیدا ہوگئی جب وزراء کی عدم حاضری پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے تو مستعفی ہونے کی پیشکش کی اور بعدازاں پروٹوکول کے بغیر گھر روانہ ہوگئے۔

سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے تو بائیکاٹ کیا ہی، لیکن چیئرمین سینیٹ رضا ربانی بھی حکومت پر برہم ہوگئے اور مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ حکومتی رویہ درست نہیں، جب تک سنجیدگی اختیار نہیں کی جائے گی معاملات آگے نہیں بڑھیں گے ۔

مزید پڑھیں: رضا ربانی پاکستان کے 'مسٹر کلین'

جس کے بعد حکومتی اور اپوزیشن ارکان چیئرمین سینیٹ کو منانے کے لیے ان کے چیمبر میں گئے، لیکن قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وزیر قانون زاہد حامد، شیخ آفتاب، عابد شیر علی، نزہت صادق، محسن لغاری، اعظم سواتی اور الیاس بلور بھی چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کو مستعفی ہونے کی پیشکش واپس لینے پر رضامند نہ کرسکے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے کام کرنا بند کردیا، انھوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے گھر جانے کے لیے ذاتی گاڑی منگوالی اور پروٹوکول بھی واپس کردیا، تاہم سینیٹ سیکریٹری کی درخواست پر وہ سرکاری گاڑی میں گھر کے لیے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمیر کی آواز کے خلاف ووٹ دیا، رضا ربانی

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے کل (15 اپریل) کو ہونے والا دورہ ایران بھی منسوخ کردیا۔

اس حوالے سے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ صدر مملکت کے بعد سب سے اہم عہدہ چیئرمین سینیٹ کا ہے اور یہ معاملہ اب صرف وزیراعظم نواز شریف کی مداخلت پر ہی حل ہو سکتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

الیاس انصاری Apr 14, 2017 07:40pm
رضا ربانی صاحب صرف پیشکشیں ہی کریں گے استعفیٰ کبھی بھی نہیں دیں گے