پولیس اصلاحات: دبئی کی ’پی آئی ٹی بی‘ کے جدید نظام میں دلچسپی

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2017
— فوٹو: بشکریہ ایم آئی ٹی  ٹیکنالوجی ریویو پاکستان
— فوٹو: بشکریہ ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو پاکستان

دبئی پولیس نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کی جانب سے بنائے جانے والے جرم کی نقشہ کشی اور مربوط مجرمانہ ریکارڈ کے دفتری نظام میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

پی آئی ٹی بی کی جانب سے بنائے گئے اس نظام میں طریقہ کار کی بنیاد پر ریکارڈ کی تلاش کرنے کی صلاحیت موجود ہے، اس کے علاوہ یہ ایک ایسا خود کار ہیومن ریسورس (ایچ آر) نظام ہے جس کی مدد سے پولیس اہلکاروں کی ماضی میں تعیناتی کا ریکارڈ اوران کی پروفائل بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ’پی آئی ٹی بی‘ کے اہلکاروں اور دبئی پولیس کے نمائندگان کے درمیان تین روزہ اجلاس ہوا جس کے بعد دبئی پولیس نے اس نظام میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: یو اے ای میں پاکستانی سرمایہ کاری کم ہونے لگی

پی آئی ٹی بی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل فیصل یوسف، آئی ٹی جنرل منیجر برہان رسول اور سافٹ ویئر انجینئرنگ ڈائریکٹر عادل اقبال پی آئی ٹی بی ٹیم کی نمائندگی کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں یو اے ای سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری نے پی آئی ٹی بی کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف سے رابطہ کرکے باہمی تعاون کی راہیں ہموار کرنے پر تبادلہ خیال کیا تھا، جس کے بعد ہی پی آئی ٹی بی کا دبئی کا دورہ ممکن ہو سکا۔

دورے کے دوران پی آئی ٹی بی ٹیم نے دبئی پولیس چیف کے علاوہ دبئی پولیس کے محمکہ فورینسک، سائبر کرائم، کرمنل انوسٹیگیشن اور کرائم مانیٹرنگ کے سربراہان سے بھی ملاقات کی۔

پی آئی ٹی بی ٹیم کو المرقبات پولیس اسٹیشن کا بھی دورہ کرایا گیا، المرقبات پولیس اسٹیشن میں امن و امان سے متعلق تمام محکمے موجود ہیں جہاں پر معمولی جرائم 24 سے 48 گھنٹوں میں حل کر دیئے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں اب مسافر ڈرونز پر سفر کریں گے

پی آئی ٹی بی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جنرل منیجر برہان رسول کا کہنا تھا کہ دبئی پولیس ہمارے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کی رفتار اور تعیناتی سے بے حد مرعوب ہے اور ہمارے ساتھ شراکت دار بننا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی ٹیم کو دبئی میں موجود پولیس کے نظام پر نظر ثانی کرنے کی پیشکش بھی کی گئی کیونکہ دبئی پولیس اپنے نظام میں نہایت منظم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اماراتی حکام کمیونٹی پولیسنگ پر یقین رکھتے ہیں جبکہ جرائم کو کم کرنے اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے یو اے ای میں بسنے والے مختلف ملکوں کے شہریوں کو پولیس میں شامل بھی کرتے ہیں۔

پاکستان کے نمائندہ وفد کو دبئی پولیس کی جانب سے تیار کی گئی ایک موبائل ایپلیکیشن دکھائی گئی، جس کی مدد سے شہری پولیس سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔

یہ نظام ایک الیکٹرونک پولیس اسٹیشن کے طور پر کام کر رہا ہے جہاں پر مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ نظام معلوماتی پورٹل کی شکل میں بھی کارگر ہے۔


یہ خبر ایم آئی ٹی ٹیک ریویو پاکستان میں شائع ہوئی جسے اجازت سے دوبارہ شائع کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں