بیجنگ: چینی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے 'ایک خطہ، ایک سڑک' نظریئے کے تحت نئے سلک روڈ کی شکل میں معاشی ترقی کا یہ حوصلہ مند قدم اس منصوبے میں شامل ممالک کی جانب سے بہتر سیکیورٹی کی یقین دہانی پر منحصر ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مذکورہ بیان چینی صدر شی جن پنگ کے من پسند منصوبے پر بات چیت کے لیے بلائے جانے والے سربراہی اجلاس سے قبل سامنے آیا، جو 14 اور 15 مئی کو بیجنگ میں منقعد کیا جائے گا جس میں 28 ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔

سلک روڈ کے حوالے سے سیکیورٹی مکالمے میں بات چیت کرتے ہوئے ڈومیسٹک سیکیورٹی چیف مینگ جیانزہو نے کہا کہ یہ منصوبہ اُسی وقت آگے بڑھ سکتا ہے جب محفوظ اور مستحکم ماحول مہیا کیا جائے۔

مزید پڑھیں: جدید ’سِلک روڈ سَمٹ‘ میں برطانیہ کو شرکت کی دعوت

چینی وزارت برائے پبلک سیکیورٹی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعاون بڑھانا، مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنا اور سلک روڈ کو سیکیورٹی مہیا کرنا اس منصوبے میں شامل تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور بین الاقوامی مفادات کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

وزیر برائے پبلک سیکیورٹی گو شینگ کُن نے امید ظاہر کی کہ تمام ممالک مشترکہ سیکیورٹی پر مبنی تعاون کے تصور کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ اس شاہراہ کی سیکیورٹی کے نظام کو مضبوط بنائیں گے۔

ان کے بیان میں یہ بات واضح نہیں تھی کہ اس اجلاس میں کون کون سے ممالک شرکت کرنے والے ہیں تاہم وزارت کی ویب سائٹ پر پاکستان، روس، ویتنام، ترکی، اسپین، سعودی عرب اور بیلاروس کے نام شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین سے لندن تک ٹرین سروس کا آغاز

یاد رہے کہ چینی صدر نے 4 سال قبل عہدہ سنبھالنے کے بعد ملک کی نیشنل سیکیورٹی کو مضبوط بنایا ہے اور نیا سیکیورٹی کمیشن بھی ترتیب دیا ہے۔

چین کو نئے سلک روڈ منصوبے میں شامل ممالک کی سیکیورٹی پر خدشات ہیں، خصوصاً پاکستان جہاں پر چینی باشندوں پر دہشت گردوں کی جانب سے گذشتہ برسوں میں حملے کیے جاتے رہے ہیں۔

دوسری جانب چینی حکومت نے اپنے مغربی صوبے سنکیانگ میں، جو کہ سلک روڈ کو وسط ایشیائی ممالک سے ملانے والا اہم روٹ ہے، میں گذشتہ برسوں میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار انتہا پسندوں کو ٹھہرایا ہے، ان حملوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تاہم چین نے ایک عظیم حکمت عملی کے ذریعے اقتصادی مفادات کو توسیع دینے اور دنیا پر تسلط قائم کرنے کی غرض سے سلک روڈ کو استعمال کرنے کے خدشات کی بھی تردید کردی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ یہ چینی اسکیم ہے جس میں کوئی بھی ملک اپنی اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے شامل ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں