واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو اچانک اپنے عہدے سے برطرف کر دیا۔

جیمز کومی—۔فائل فوٹو/ اے پی
جیمز کومی—۔فائل فوٹو/ اے پی

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایف بی آئی ڈائریکٹر کو لکھے جانے والے ایک خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ادارے پر قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ڈائریکٹر کی برطرفی ضروری تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اس اقدام سے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت پر ہونے والی تحقیقات پر گہرا اثر پڑے گا۔

یاد رہے کہ جیمز کومی گذشتہ چند ماہ کے دوران ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر اپنے تبصرے اور کانگریس کو لکھے گئے اپنے خطوط کی وجہ سے تحقیقات کی زَد میں تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی انتخابات میں مداخلت، روس نے ٹرمپ کے مشیر کا سہارا لیا

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کی ای میل تحقیقات کے سلسلے میں جیمز کومی کے کردار کا ذکر نہیں کیا لیکن برطرفی کے موقع پر وائٹ ہاؤس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل روڈ روسینٹائن کا تحریر کردہ میمو جاری کیا جس میں کانگریس کو ہیلری کلنٹن کی ای میلز کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے پر شدید تنقید کی گئی۔

واضح رہے کہ یہ امریکی تاریخ میں دوسری مرتبہ ہوا ہے، جب کسی امریکی صدر نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو برطرف کیا ہے۔

اس سے قبل امریکی صدر بل کلنٹن نے 1993 میں ولیم سیشنز کو اخلاقی کوتاہیوں کے الزام میں ڈائریکٹر ایف بی آئی کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

ایف بی آئی کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ جیمز کومی لاس اینجلس میں ادارے کے ایک دفتر میں افسران سے خطاب کر رہے تھے کہ عین اُسی وقت ٹیلی ویژن پر ان کی برطرفی کی خبر نشر ہوئی جس کے بعد جیمز کومی مسکرائے اور اپنی تقریر ختم کردی۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای میں ٹرمپ-پیوٹن معاونین کی خفیہ ملاقات کا انکشاف

تاہم ڈیموکریٹس نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس، ایف بی آئی اور کانگریس پینل کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں مشکلات پیدا کر رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیمز کومی کو فوری طور پر طلب کرکے کانگریس میں پیش کیا جائے اور ان سے ٹرمپ-روس تعلقات پر ہونے والی تحقیقات میں پیش رفت کے بارے میں آگاہی حاصل کی جائے۔

جیمز کومی کے بعد نئے ایف بی آئی ڈائریکٹر کے انتخاب کے لیے تلاش شروع کر دی گئی تاہم ابھی ڈپٹی ڈائریکٹر ایف بی آئی اینڈریو مک کیبی قائم مقام ڈائریکٹر ایف بی آئی کی حیثیت سے ذمہ داری نبھائیں گے۔

مزیدپڑھیں: صدارتی انتخاب:’روس ہیکنگ میں ملوث ہوسکتا ہے‘

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ خفیہ تعلقات کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کو 'جعلی' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی صدارتی مہم میں روس کا کوئی کردار نہیں ہے۔

انہوں نے جیمز کومی کو لکھے گئے خط میں اس بات پر زور دیا کہ ’ایف بی آئی ڈائریکٹر نے مجھے 3 مختلف مواقع پر کہا تھا کہ میں زیر تفتیش نہیں ہوں‘۔

صدارتی مہم کے دوران ہیلری کلنٹن کے مشیر بھی ٹرمپ کے اس فیصلے پر حیران ہیں اور مہم کے سابق ترجمان برائن فالن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس برطرفی سے ایف بی آئی کو شدید دھچکا پہنچے گا۔

یاد رہے کہ 56 سالہ جیمز کومی کو سابق امریکی صدر براک اوباما نے 2013 میں دس سال کے لیے ڈائریکٹر ایف بی آئی نامزد کیا تھا تاہم اس تقرری کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ڈائریکٹر پورے 10 سال مکمل کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں