اسلام آباد: سینیٹ کی ڈیفنس کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اپنے ایک منصوبے کے لیے کوئٹہ میں زمین پر مبینہ قبضے کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے وزارت دفاع کے حکام کے نمائندوں اور متاثرہ مقامی افراد کی بات سننے کے بعد سینیٹر عبدالقیوم کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی کے دیگر ارکان میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر فرحت اللہ بابر اور سینیٹر ہدایت اللہ شامل ہیں۔

یہ معاملہ ایوان بالا میں عثمان کاکٹر، اعظم خان موشخیل اور گل بشرا کی جانب سے تحریک استحقاق کی صورت میں اٹھایا گیا تھا جسے بعد میں ڈیفنس کمیٹی کے حوالے کیا گیا، اس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ’فوج اور ایئرفورس کی جانب سے کوئٹہ میں زمین کے قبضے میں خطرناک حد تک اضافے پر لوگوں میں بد انتظامی پیدا ہورہی ہے‘۔

وزارت دفاع کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ مذکورہ زمین ویلفیئر منصوبوں کے لیے حاصل کی گئی ہے اور صوبائی حکومت نے اس کی لیز مسلح افواج کو دی ہے۔

سینیٹر مشاہد اللہ سید نے وزارت دفاع سے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ منصوبے پر اُس وقت تک کام روک دیا جائے جب تک ذیلی کمیٹی اپنی سفارشات اور نتیجہ پیش نہیں کردیتی۔

جس پر وزارت دفاع کے حکام نے بتایا کہ جب سے معاملہ متنازع ہوا ہے اس منصوبے پر کام روک دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کو مقامی افراد کے ساتھ معاملے کو حل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

سینیٹر کاکڑ کا کہنا تھا کہ بنیادی اعتراض زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کے حوالے سے ہے، انھوں نے مزید کہا کہ بصورت دیگر زمین مالکان کو متعلقہ ادائیگیوں کے بعد مسلح افواج کے سماجی کام یا زمین کے مناسب حصول کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں۔

کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ زمین کا حصول قومی سلامتی کی مجبوری نہیں تھی، ان کا مؤقف تھا کہ زمین کی منتقلی مقامی افراد کی مرضی سے ہونی چاہیے۔

تاہم کمیٹی نے ایجنڈے میں شامل پاک فوج سے متعلق ایک معاملے پر بات چیت نہیں کی جو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کی اسلام آباد منتقلی کے حوالے سے تھا۔

واضح رہے کہ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سفر میں ہونے کے باعث کمیٹی کے سربراہ سے درخواست کی تھی کہ اس معاملے پر بحث کو مؤخر کردیا جائے۔

ڈیفنس سیکریٹری کے افسران کی ترقیوں سے متعلق سینٹرل سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں مصروف ہونے کے باعث لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی، پاکستان اور ایران کے درمیان سیکیورٹی معاملات اور پاک-افغان سرحد کی صورت حال پر بریفنگ کو موخر کردیا گیا۔

اس موقع پر کمیٹی نے چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کامیابی پر مشترکہ طور پر ایک قرار داد منظور کی، جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جانب سے پاکستانی ٹیم کی فتح پر جشن منانے کو سراہا گیا۔


یہ رپورٹ 20 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں