کوئٹہ: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر قومی سلامتی اداروں کے خلاف لکھنے والے صحافی کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار رپورٹر کے اہل خانہ کے مطابق ظفراللہ اچکزئی کو اتوار (25 جون) کو حراست میں لیا گیا۔

دوسری جانب ایف آئی اے حکام کے مطابق کوئٹہ سے نکلنے والے اخبار 'قدرت' کے رپورٹر ظفراللہ اچکزئی کو انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت حراست میں لے کر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت 6 روزہ ریمانڈ پر رپورٹر کو ایف آئی اے کے حوالے کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اےکی 'دھمکی آمیز' کال:صحافی طحہٰ صدیقی کا عدالت سے رجوع

گرفتار ہونے والے ظفراللہ کے والد اور روزنامہ قدرت کے ایڈیٹر ان چیف نعمت اللہ اچکزئی کا کہنا تھا کہ 'گرفتاری سے قبل سیکیورٹی ایجنسی نے ہمارے ہمسائے کو محصور کیے رکھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ ایجنسی نے جمعرات (29 جون) کو ہمیں آگاہ کیا کہ ظفراللہ اچکزئی کو انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور دیگر تنظیموں کے مشترکہ اجلاس میں رپورٹر کے اہل خانہ نے بتایا کہ 'سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکار' اتوار کی صبح ظفراللہ کو ان کے گھر سے گرفتار کرکے لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کو صحافیوں کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت

اجلاس میں ظفراللہ کی گرفتاری کے طریقے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'اگر صحافی کے خلاف کوئی شکایت تھی، تو انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ معاملے کو مناسب فورم پر اٹھاتے'۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ اگر کوئی صحافی کسی قانون کی خلاف ورزی کررہا ہو تو اسے گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔


یہ خبر 30 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں