اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئر مین ظفر الحق حجازی اپنے ادارے کے دیگر افسران سمیت پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے اور انہیں تمام مطلوبہ ریکارڈ فراہم کردیا۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین کے علاوہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور دیگر 5 اعلیٰ افسران بھی آج (30 جون) جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

ایس ای سی پی کے افسران نے شریف خاندان کے کارروبار کے حوالے سے جے آئی ٹی کو مطلوب ریکارڈ بھی جے آئی ٹی کے حوالے کردیا۔

مزید پڑھیں: جے آئی ٹی نے تیسری کارکردگی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

ذرائع کے مطابق پیش کئے گئے ریکارڈ میں مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز کے اثاثوں کی تفصیلات کے علاوہ چوہدری شوگر ملز کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ایس ای سی پی حکام سے جے آئی ٹی نے کئی گھنٹوں تک شریف خاندان کے کاروباری ریکارڈ میں مبینہ رد بدل کے بارے میں پوچھ گچھ بھی کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی پاناما پیپرز کیس میں تحقیقات کے آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے جبکہ جے آئی ٹی شریف خاندان کے افراد سے حتمی بیانات لینے کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: متعلقہ اداروں کا ریکارڈ تبدیل کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی کا شکوہ

یاد رہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ مختلف اداروں کا ریکارڈ تبدیل کرکے اسے جے آئی ٹی کے حوالے کرنے میں پس وپیش سے کام لیا جا رہا ہے۔

بعد ازاں جے آئی ٹی عمل درآمد بینچ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ایس ای سی پی کے خلاف کارروائی کرنے اور اٹارنی جنرل کو انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے جواب پر عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت جاری کر دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں