بھارت بھلے ہی ہمارا حریف ملک ہے، مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کی کئی روایات ایک جیسی ہی ہیں۔

دونوں ملکوں کی ثقافت میں جہاں یکسانیت نظر آتی ہے، وہیں دونوں ملکوں کے کھانوں میں بھی کئی چیزیں مشترک ہیں۔

بمبئی اور دہلی کے کھانے کراچی سے لے کر لاہور تک اور راولپنڈی سے لے کر کوئٹہ تک یکساں مقبول ہیں، اور کئی جگہوں پر بنتے بھی ہیں۔

لیکن جو شہرت بمبئی بریانی کو حاصل ہے، وہ بھارت کے دیگر کھانوں کو حاصل نہیں۔

برصغیر میں جب پاک و ہند ایک تھے، تو کسی زمانے میں سندھ کو بمبئی سے منسلک کردیا گیا تھا، بمبئی بریانی کی آمد حالیہ پاکستانی خطے تک کیسے پہنچی یہ ایک تاریخی بحث ہے۔

مگر اس مسئلے سے ہٹ کر اگر کہا جائے کہ بمبئی بریانی کو پاکستان میں بریانی کی تمام اقسام میں اہمیت حاصل ہے تو اس میں کچھ غلط نہ ہوگا۔

بمبئی بریانی گھروں میں بھی شوق سے بنائی جاتی ہے، اور اسے ہرکوئی کھانا بھی پسند کرتا ہے۔

بمبئی بریانی تیار کرنا اتنا بڑا مشکل کام نہیں، جتنا کچھ لوگ سمجھتے ہیں۔

اجزاء

چاول 500 گرام (اعلیٰ کوالٹی)

چکن 300 گرام (چھوٹی بوٹیاں)

سرخ ٹماٹر 300 گرام (کاٹ لیں)

کوکنگ آئل 2 کپ

آلو بخارے 50 گرام

دہی 150 گرام

ثابت سفید زیرہ ایک کھانے کا چمچ

کالی مرچ پاؤڈر ایک چائے کا چمچ

زیرہ اور دھنیا پاؤڈر ایک ایک چمچ

سرخ مرچ پاؤڈر حسب ذائقہ

نمک حسب ذائقہ

ہلدی حسب ذائقہ

مکس ثابت گرم مصالحہ بشمول جائفل جویتری 60 گرام

ترکیب

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

سب سے پہلے ایک برتن میں تھوڑے سے آئل اور پانی کے ساتھ جائفل جویتری، بڑی الائچی، دار چینی، اورثابت کالی مرچ بھن لیں۔

جب مصالحہ بھن جائے اس میں باقی تمام مصالحہ، ٹماٹر اور آلو بخارے بھی ڈال کر اسے کچھ دیر تک پکائیں۔

جب یہ چیزیں تھوڑی سے سرخ ہوجائیں تو ان میں دہی اور مرغی ڈال کر مزید کچھ دیر کے لیے پکائیں، چاہیں تو بلکل آخر میں ہری مرچ، دھنیہ، پودینہ اور لیموں وغیرہ کاٹ کر ڈال لیں۔

علیحدہ برتن میں چاول کو بوائل کریں۔

آخر میں ایک بڑے برتن میں سب سے پہلے مرغی کے شوربے کی تہ لگائیں، پھر اس کے اوپر چاول رکھیں، پھر مرغی کے شوربے کی تہ لگائیں اور آخر میں بچے ہوئی چاول ڈال کر حسب ضرورت پانی ڈال کر کچھ دیر کے لیے پکائیں۔

جب بریانی پک کر تیار ہوجائے تو پلیٹوں میں نکال لیں، تازہ رائتہ اور سلاد کے ساتھ نوش فرمائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں