کراچی: کاروباری ہفتے کے تیسرے دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں اتار چڑھاؤ کا رجحان دیکھا گیا اور ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ 19 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

دن کے آغاز میں 100 انڈیکس 45 ہزار 3 سو 94 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا تاہم انٹرا ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔

کاروباری سیشن کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 0.04 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد دن کے اختتام پر انڈیکس 45 ہزار 413 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز میں شدید مندی دیکھنے میں آئی اور ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 965 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 1900 پوائنٹس گرگیا

تاہم وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاناما پیپرز کیس کے تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں پیش ہونے کے بعد حصص مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا اور 100 انڈیکس بتدریج کم ہوتے ہوئے اپنی پچھلی سطح پر آگیا۔

کاروباری سیشن کے دوران بینکنگ سیکٹر سب سے زیادہ متحرک نظر آیا جس میں تقریباً 3 کروڑ 15 لاکھ سے زائد شیئرز کی خرید و فروخت ہوئی۔

سینیئر تجزیہ کار احسن محنتی کا کہنا تھا کہ ’عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں رد و بدل سے اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال میں بہتری آئی، اس کے علاوہ پاکستان میں بہتر ہوتے سیاسی حالات اور حال ہی میں اعلان کردہ 3.9 فیصد افراط زر بھی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کے عوامل ہیں۔‘

سینئر تجزیہ کار اور ایلیگزر سیکیورٹیز پاکستان کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حماد اسلم نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’روپے کی قیمت میں کمی کی وجہ سے ڈالر میں کاروبار کرنے والے سیکٹرز میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ڈالر کے مقابلے میں اچانک روپے کی قدر میں 3 روپے تک کی کمی دیکھنے میں آئی جس کا اثر آئل اور گیس، ٹیکسٹائل اور دیگر متعلقہ شعبوں پر پڑا۔‘

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’انفرادی سرمایہ کار اب بھی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے گریزاں ہیں۔‘

مجموعی طور پر 358 کمپنیوں کے شیئرز خرید و فروخت ہوئے جن میں سے 157 کی قدر میں اضافہ، 186 کی قدر میں کمی اور 15 کی قدر میں استحکام رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں