• KHI: Partly Cloudy 20.1°C
  • LHR: Fog 9.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 20.1°C
  • LHR: Fog 9.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

مقبوضہ کشمیر:16 ہندویاتری بس حادثےمیں ہلاک

شائع July 16, 2017
پولیس کے مطابق شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے—فوٹو: اےایف پی
پولیس کے مطابق شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے—فوٹو: اےایف پی

مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں 16 ہندویاتری ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مسافر بس ہندووں کے دیوتا شیوا کے پیدائش کے مقام ہمالیہ کے غار کی زیارت کے بعد یاتریوں کو لے کر واپس آرہی تھی کہ حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کے علاوہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'حادثے میں 16 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور 19 افراد شدید زخمی ہیں جبکہ 8 افراد کو معمولی زخم آئے ہیں'۔

ان کا کہنا ہے کہ شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ معمولی زخمیوں کو مقامی کلینک میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے حادثے میں ہندو یاتریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کااظہار کیا۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 6 روز قبل ہندویاتریوں کی بس پر فائرنگ سے 6 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے ایک زخمی اتوار کے روز دم توڑ گیا۔

اے ایف پی کو مقبوضہ کشمیر میں تعینات ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید نے بتایا کہ '10 جولائی کے حملے میں زخمی ہونے والی ایک خاتون مقامی ہسپتال میں دم توڑ گئیں'۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر:3 کشمیریوں سمیت 9 ہلاک

فائرنگ سے ہلاک ہونے والے اکثر ہندویاتریوں کا تعلق ہندوستانی ریاست گجرات سے تھا اور فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

پولیس کے مطابق ایک بس میں کم ازکم 50 ہندویاتری سوار تھے جو پہاڑی علاقے میں مزار پر حاضری کے بعد واپس آرہے تھے کہ اننت ناگ کے قریب مسلح دہشت گرد نے نشانہ بنایا اور فائرنگ کے نتیجے میں 6 ہلاک اور 13 افراد زخمی ہوگئے۔

حریت رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا جبکہ اب تک کسی گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025