گجرات میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی میں شامل ایلیٹ فورس کی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے 9 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ نواز شریف نے حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان سے تعزیت کے لیے میں خود ان کے گھر جاؤں گا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد جی ٹی روڑ سے قافلے کی صورت میں لاہور جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی گجرات کے قریب لالہ موسیٰ سے گزر رہی تھی کہ ایلیٹ فورسز کی گاڑی کی ٹکر سے 9 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔

جائے حادثے پر موجود جاں بحق بچے احمد کے والد بیٹے کی لاش کو دیکھ کر ہوش ہوگئے بعد ازاں انھیں اور بچے کی لاش کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

گجرانوالا میں اپنے خطاب میں نواز شریف نے اس حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'آج راستے میں ہمارا ایک کارکن جاں بحق ہوا جس کا مجھے بہت دکھ ہے اور یہ ہمارے مشن کا پہلا شہید ہے'۔

نواز شریف نے کہا کہ 'میں اپنے اس کارکن کے گھر تعزیت کرنے خود جاؤں گا اور ہم سے اس کے خاندان کی جو مدد ہوسکی کریں گے'۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بچے کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی قیادت کو فوری طور پر متاثرہ خاندان کے پاس پہنچ کر تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

حادثے کے بعد وزیرمملکت مریم اورنگ زیب نے بھی اپنے بیان میں گجرات میں بچے کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما مصدق ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی کے دوران بچے کی جان چلی جانے پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد وزارت عظمیٰ سے سبکدوش ہونے والے نواز شریف قافلے کی شکل میں اپنی منزل لاہور کی جانب گامزن ہیں۔

مزید پڑھیں: جی ٹی روڈ ریلی کا تیسرا دن:نواز شریف کی ریلی منزل کی جانب رواں دواں

جی ٹی روڈ ریلی کے پہلے دن (9 اگست کو) یہ ریلی سست روی سے سفر کرتا ہوا دن بھر میں 15 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے رات کو راولپنڈی پہنچا جہاں کارکنوں سے پہلے خطاب کے بعد نواز شریف نے راولپنڈی کے پنجاب ہاؤس میں قیام کیا۔

بعد ازاں گذشتہ روز (10 اگست کو) 12 بجے یہ ریلی راولپنڈی کے پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوئی، پہلے روز کی نسبت دوسرے دن ریلی نے تیزی سے سفر کیا جبکہ اس دوران سابق وزیراعظم نے دینہ، سوہاوہ اور جہلم میں کارکنوں سے خطابات کیے اور بعدازاں جہلم کے ایک ہوٹل میں قیام کیا۔

دریائے جہلم کے کنارے قائم ایک ہوٹل میں رات بھر قیام کے بعد جمعہ (11 اگست) کو سابق وزیراعظم نے سفر کا دوبارہ آغاز کیا، جب یہ ریلی کھاریاں پہنچا تو وہاں 2 سے 3 ہزار کے قریب لوگ استقبال کے لیے موجود تھے، ڈان نیوز کے مطابق اس موقع پر کھاریاں کنٹونمنٹ میں نواز مخالف نعروں کی گونج بھی سنائی دی۔

بعدازاں لالہ موسیٰ سے ہوتے ہوئے سابق وزیراعظم کی ریلی گجرات پہنچی اور اسی دوران مذکورہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

صالحہ Aug 11, 2017 09:39pm
یہ پہلہ شہید پر بہت خوشیا ں منا رہے ہیں۔ ابھی ا ور کتنے لوگوں کو شہید کروگے۔ بس اب بس بہت ہو گیا۔ جو تم کہتے ہو کہ شہید کے گھر جاوگے ہمدردی کے لئے۔خدارا یہ ڈھکوسلہ ا ور ڈرامہ بند کرو۔اپنے جرم کو چھپانے کے لئے سڑکوں پر نکلے ہو۔ ساری عوام جانتی ہے۔