جھوٹا الزام لگانے پر ٹیلر سوئفٹ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 15 اگست 2017
ٹیلر سوئفٹ کا شمار مقبول گلوکارائوں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو
ٹیلر سوئفٹ کا شمار مقبول گلوکارائوں میں ہوتا ہے—فائل فوٹو

نوجوان امریکی پاپ گلوکارہ ٹیلرسوئفٹ پر ایک عمر رسیدہ شخص کی جانب ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا گیا۔

27 سالہ ٹیلر سوئفٹ کے خلاف سابق امریکی ریڈیو ڈسک جوکی (ڈی جے) 55 سالہ ڈیوڈ ملر نے مقدمہ دائر کیا۔

ڈیوڈ ملر نے ٹیلر سوئفٹ پر اس لیے مقدمہ دائر کیا، کیوں کہ انہوں نے عمر رسیدہ شخص پر جنسی طور پر ہرساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

55 سالہ ڈیوڈ ملر نے ٹیلر سوئفٹ کے خلاف امریکی ریاست کولاراڈو کے شہر ڈینور کی فیڈرل عدالت میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا، جس پر متعدد سماعتیں ہوچکیں۔

خیال رہے کہ 55 سالہ ڈیوڈ ملر نے ٹیلر سوئفٹ پر 2015 میں اس وقت مقدمہ دائر کیا تھا، جب انہیں ایف ایم ریڈیو اسٹیشن 98.5 کیگو سے نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا۔

ڈی جے کو گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی شکایت درج کروانے کے بعد ملازمت سے فارغ کیا گیا۔

گلوکارہ کی شکایت کے بعد ریڈیواسٹیشن کے مارکیٹنگ مینیجر بوب کال نے 55 سالہ ڈیوڈ ملر کو ملازمت سے فارغ کیا تھا۔

گلوکارہ کی مینیجر ٹری پینے بھی عدالت میں موجود تھیں—فوٹو: اے پی
گلوکارہ کی مینیجر ٹری پینے بھی عدالت میں موجود تھیں—فوٹو: اے پی

یہ بھی پڑھیں: ٹیلر سوئفٹ سب سے زیادہ کمانے والی گلوکارہ

ٹیلر سوئفٹ نے ڈیوڈ ملر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے گلوکارہ کو 2013 میں ڈینور میں ہونے والے ایک میوزک کنسرٹ شروع ہونے سے پہلے جنسی طور پر ہراساں کیا۔

ٹیلر سوئفٹ کو جب جنسی طور پر مبینہ ہراساں کیا گیا، اس وقت ان کی عمر 24 برس تھی، اور ان کی شکایت کے بعد ڈیوڈ ملر کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

نوکری سے نکالے جانے کے 2 سال بعد ریڈیو ڈی جے نے ڈینور کی عدالت میں ٹیلر سوئفٹ کے خلاف جھوٹا الزام لگانے کے تحت مقدمہ کرتے ہوئے 30 لاکھ امریکی ڈالر ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ڈینور کی فیڈرل عدالت میں اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے کے بعد گلوکارہ نے بھی ڈی جے کے خلاف جوابی مقدمہ دائر کیا۔

ٹیلر سوئفٹ کے وکیل عدالت سے باہر آتے ہوئے—فوٹو: اے پی
ٹیلر سوئفٹ کے وکیل عدالت سے باہر آتے ہوئے—فوٹو: اے پی

مزید پڑھیں: ٹیلر سوئفٹ سب پر بھاری

ڈینور کی عدالت میں 12 اگست کو ہونے والی سماعت کے دوران ٹیلر سوئفٹ اپنی والدہ، بھائی، مینیجر اور وکلاء کی ٹیم سمیت عدالت میں پیش ہوئیں، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ55 سالہ ڈیوڈ ملر نے انہیں 2013 میں نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کیا، بلکہ انہیں دبوچے بھی رکھا۔

گلوکارہ کے مطابق عمر رسیدہ ڈی جے نے ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا، جس وجہ سے انہیں سخت تکلیف پہنچی۔

عدالت کے باہر گلوکارہ کے مداحوں کی بہت بڑی تعداد بھی موجود رہی—فوٹو: اے پی
عدالت کے باہر گلوکارہ کے مداحوں کی بہت بڑی تعداد بھی موجود رہی—فوٹو: اے پی

ڈی جے ڈیوڈ ملر نے ایک بار پھر عدالت میں گلوکارہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے مئوقف اختیار کیا کہ ٹیلر سوئفٹ اپنے ساتھ جس وقت بدسلوکی کا ذکر کر رہی ہیں، اس وقت وہ ریڈیو مینیجر کے ساتھ تھے، اس لیے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔

دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی کے مطابق مقدمے کے عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ عمر رسیدہ ڈیوڈ ملر نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے مئوقف اختیار کیا کہ ٹیلر سوئفٹ کے الزام کی وجہ سے ان کا کیریئر ختم ہوگیا، اس لیے انہیں گلوکارہ سے 30 لاکھ ڈالر وصول کرکے دیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرکشش بننا ترجیح نہیں، ٹیلر سوئفٹ

تاہم عدالت نے ڈیوڈ ملر کا مئوقف مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا کہ 55 سالہ ڈی جے نے اس بات کے ثبوت فراہم نہیں کیے کہ ان کا کیریئر گلوکارہ نے کس طرح تباہ کیا۔

عدالت نے دونوں فریقین کو آئندہ ہفتے تک اپنے دلائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو اگست کے وسط تک ملتوی کردیا۔

خیال رہے کہ اس مقدمے کی سماعت 8 ججوں پر مشتمل بینچ کر رہی ہے، جب کہ ٹیلر سوئفٹ کے وکلاء کی ٹیم 2 وکلاء سے زائد تعداد پر مشتمل ہے، علاوہ ازیں ڈیوڈ ملر کے وکلاء بھی ایک سے زائد ہیں۔

ٹیلر سوئفٹ کا شمار نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر کی زیادہ کمائی کرنے والی گلوکارائوں میں ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں