اسلام آباد: کالعدم جماعت الدعوۃ کی حال ہی میں تشکیل دی جانے والی سیاسی جماعت ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) نے اعلان کیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور سے نامزد مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کی مخالفت کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) نے کلثوم نواز کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخابات کے لیے بطور امیدوار نامزد کیا ہے۔

اپنی پہلی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملی لیگ کے رہنماؤں نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

ایک ہفتے قبل تنظیم کی بنیاد رکھتے ہوئے ملی مسلم لیگ کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ اس نئی جماعت کا حافظ سعید اور جماعت الدعوۃ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: جماعت الدعوۃ کا ملی مسلم لیگ کے نام پر سیاست کا اعلان

یومِ آزادی کی مناسبت سے منعقد کی جانے والی اس ریلی میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو حافظ سعید کی غیر قانونی حراست پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

ملی لیگ کے رہنما پروفیسر عبدالرؤف نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے دوستی کی وجہ سے حافظ محمد سعید کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی کوشش کی۔

انہوں نے نواز شریف پر الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم پاناما پیپرز کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں کر رہے جبکہ انہوں نے نوازشریف پر کشمیر معاملے کو ڈی ریل کرنے کا بھی الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کی نظربندی میں 2 ماہ کی توسیع

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملی لیگ کے رہنما نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’ہم امریکا اور بھارت کی جانب سے اس طرح کے رویے کی امید رکھ سکتے ہیں لیکن آپ کے دور اقتدار میں ہمارے ساتھ جس طرح کا سلوک روا رکھا گیا وہ کشمیری عوام کے ساتھ کسی خیانت سے کم نہیں اور یہ رویہ قائدِاعظم محمد علی جناح کے نقطہ نظر سے ہٹ گیا ہے'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حافظ محمد سعید کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے اور عدالت نے انہیں حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے بری کردیا لیکن وہ پھر بھی نظر بند ہیں۔

کلثوم نواز شریف کی نامزدگی کی مخالفت کا جواز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جنگجو ہیں اور مشکل چیلنجز کا سامنا کرنا پسند کرتے ہیں، اسی لیے دشوار گزار راستوں پر بحالی کے کام میں حصہ لیتے ہیں، لہٰذا شریف خاندان میں سے مرد امیدوار سامنے آتا تو ہم اس کو ترجیح دیتے۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید نظربندی: 'بھارت اپنے معاملات درست کرے'

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ شریف خاندان کے مرد امیدوار بھاگتے پھر رہے ہیں لہٰذا ہم ’آپا جی‘ کو اس مہم کا حصہ بننے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم ان کی عزت کرتے ہیں لیکن ان کی مخالفت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

پروفیسر عبدالرؤف نے نظریہ پاکستان کو فروغ نہ دینے پر پاکستان کے تمام حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک خداوند کریم نے عطا کیا ہے اور تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں نے لازوال قربانیاں دیں۔

ملی لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ 'لیکن اب ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ پاکستانی پرچم بلند کر رہے ہیں اور اس دوران بھارتی موسیقی سن رہے ہیں'۔

انہوں نے واضح کیا کہ قائدِ اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے ارشادات کی روشنی میں (نوجوان نسل کو) نظریہ پاکستان کی تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔


یہ خبر 15 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں