لاہور: نیب نے شریف خاندان کے لندن میں قائم ایون فیلڈ فلیٹس کی انکوئری کا آغاز کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور داماد کو آج بروز اتوار (20 اگست) کو طلب کیا تھا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب میں پیش نہیں ہوا۔

نیب ترجمان عاصم علی نواز نے ڈان نیوز کو بتایا کہ نیب لاہور نے سابق وزیراعظم کے ساتھ ساتھ ان کے دونوں صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور صاحبزادی مریم صفدر اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی طلب کرنے کے لیے سمن جاری کیے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی سربراہی میں نیب کا لاہور ڈویژن اس کیس کی تفتیش کررہا ہے اور پانچوں افراد کو جمعے کے روز طلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم صفدر اور کیپٹن صفدر نے نوٹسز وصول کیے، تاہم بیرون ملک ہونے کہ وجہ حسن نواز اور حسین نواز نے نوٹسز وصول نہیں کیے۔

نیب ذرائع کے مطابق نیب لاہور ڈویژن شریف خاندان سے ان کی لندن پراپرٹی ایون فیلڈ فلیٹس سے متعلق تفتیش کرے گا۔

نیب نے نواز شریف کو 10 بجے، مریم کو 11 بجے جبکہ کیپٹن صفدر کو 12 بجے طلب کیا تھا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب میں پیش نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور بیٹوں کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ

بعد ازاں اتوار کی شب ترجمان شریف خاندان نے نواز شریف، مریم صفدر اور ان کے خاوند کے پیش نہ ہونے کے حوالے سے بیان جاری کیا کہ انہیں نیب کے سمن نہیں ملے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے جمعہ کے روز بھی نیب نے نواز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر ارکان کو تفتش کے لیے طلب کیا تھا، یہ تفتیش العزیزیہ اسٹیل مل کیس سے متعلق تھی۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں نواز شریف نے سپریم کورٹ میں 3 اپیلیں دائر کی تھیں جن میں نظرثانی اور ان کی نااہلی کا سبب بننے والے پاناما کیس کے فیصلے پر مزید عمل درآمد کو روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندرونی ذرائع کے مطابق ان اپیلوں کے فیصلے تک سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں نے العزیزیہ اسٹیل ملز کیس کی تحقیقات کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لاہور آفس میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نا اہل قرار دے دیا تھا جبکہ نیب کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات کی روشنی میں 6 ہفتوں کے اندر راولپنڈی احتساب عدالت میں 4 ریفرنسز دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے نیب کو نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف لندن کے 4 فلیٹس سے متعلق ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز کے خلاف عزیزیہ اسٹیل ملز، ہل میٹل سمیت بیرونی ممالک میں قائم دیگر 16 کمپنیوں سے متعلق بھی ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کی تفتیش: نواز شریف، ان کے بیٹے پیش نہ ہوئے

ان کمپنیوں میں فلیگ شپ انویسٹمنٹس، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، قیو ہولڈنگز، کوئنٹ ایٹون پلیس 2، کوئنٹ سیلونی، کوئنٹ، فلیگ شپ سیکیورٹیز، کوئنٹ گلوکیسٹر پلیس، کوئنٹ پیڈنگٹن، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، الانہ سروسز، لنکن ایس اے، شیڈرن، انبیشر، کومبر اینڈ کیپیٹل ایف زیڈ ای (دبئی) شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اسحٰق ڈار کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، ہارٹ سٹون پراپرٹیز، قیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹن پلیس، کیونٹ سولین لمیٹڈ، کیونٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز لمیٹڈ، کومبر انکارپوریشن اور کیپیٹل ایف زیڈ ای سمیت 16 اثاثہ جات کی تفتیش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب کی تحقیقات سے جڑے مقدمات میں کئی شوگر ملز کے معاملات بھی شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Murad Aug 21, 2017 02:45am
Does it mean Sharif family is buying time as they've nothing left to say?